ایک پنجرے میں بند دو چڑیاں اس زمانے کی باتیں کر رہی تھیں جب وہ آزاد فضاؤں میں پرواز کیا کرتی تھیں۔تب نیکو نے کہا:”ارے
بشیرن،نورپور کی دھوبن کے نام سے مشہور تھی۔یہ عورت نہایت ایمان دار اور اپنے کام سے کام رکھنے والی عورت تھی۔کسی کے معاملات میں مداخلت
اسلم ایک غریب،لیکن نہایت ہونہار طالب علم تھا۔اس کے والد ایک معمولی سی دکان پر کام کرتے تھے۔ان کی تنخواہ بھی کم تھی۔اسکول میں اسلم
بھارت میں حیدر آباد دکن سے سات میل دور کولگندہ نامی ایک شہر ہے،جہاں ایک کسان اپنے کھیتوں میں بیچ بو رہا تھا۔صبح کا وقت
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ملک فارس کا بادشاہ بہت پریشان اور دکھی تھا حالانکہ سارے ملک میں بہت خوشحالی تھی اور اس ملک
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک شہر میں دو دوست رہتے تھے۔ ایک کا نام احمد تھا اور ایک کا نام شہریار۔ دونوں اچھی
چچا چمن محلے کے سب سے کنجوس آدمی تھے۔ان کے گھر کوئی مہمان چلا جائے تو رسمی گفتگو کے بعد پوچھتے:”چائے تو نہیں پئیں گے
ریل گاڑی اپنی منزل کی جانب تیزی سے رواں دواں تھی۔سخت سردی کی وجہ سے مسافروں نے تمام کھڑکیاں اور دروازے بند کر رکھے تھے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک غریب آدمی تھا۔ وہ محنت مزدوری کرتا تھا اور اس سے جو کچھ اسے ملتا صبروشکر کرکے وہ
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں ایک مغرور شیر کی بادشاہت تھی۔ اس کو اپنی بادشاہت پر بہت غرور تھا۔ وہ جنگل