اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک ہات کہاوت کے طور پر بہت مشہور ہے کہ بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ ۔ آپ نے
دلچسپ و عجیب
میں اسکا پانچواں موسم اسے تب یاد آؤں گی کہ جب کچھ بھی نہیں ہو گا ۔تصویر میں کسی کی کمی کی کمی کو پورا
دنیا میں بے شمار انسان پیدا ہوئے جن میں اکثر ایسے ہوئے کہ ان میں کوئی کمال اور خوبی نہیں اور بعض لوگ ایسے ہوئے
خوش رہنا آپ کے اپنے اوپر منحصر کرتا ہے۔ کہ آپ کسی کی بات کو کسی حدتک سنجیدہ اور مزاق میں لیتے ہیں۔ بعض اوقات
وہ عورت کبھی بھی اپنے خاوند کے دل پر راج نہیں کرسکتی جسے بات بات پر شوہر سے لڑنے اور بد زبانی کی عادت ہو۔
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ تھا ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺮ ﺗﮭﮯ۔ جن کے ﺑﮩﺖ ﭘﯿﺮﻭﮐﺎﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﺮﯾﺪ ﺗﮭﮯ۔ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻧﮯ ﺧﻮﺵ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ پیر و ﻣﺮﺷﺪ ﺳﮯ
کسی زمانے میں ایک بادشاہ تھا جس نے دس جنگلی کتے پالے ہوئے تھے۔ اس کے وزیروں میں سے جب بھی کوئی وزیر غلطی کرتا
ایک رات میرے سالے کی کال آئی وہ قطر میں ہوتا ہے میں خود سکائپ پر ایک اہم کال میں مصروف تھا اس لئے بیوی
عارف چودہ پندرہ سال کا ایک معصوم نوجوان تھا ۔۔ نئی دنیا کھوجنے کی خواہش دل میں لیے وہ جوانی کی طرف قدم بڑھا رہا
ایک ملک کے بادشاہ نے یہ اعلان کروایا کہ کل صبح جب میرے محل کا دروازہ کھولا جائےگا تب جس شخص نے بھی محل کی