پرانے وقتوں کی بات ہے کہ ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی حاضر هوا اور بادشاه سے نوكرى كا طلبگار هوا۔ بادشاه نے جب
دلچسپ و عجیب
شادی کی پہلی رات شوہر نے اس کا گھونگھٹ اٹھا کر کہا: سنو! یہ شادی کا ایک زبردستی کا فیصلہ تھا۔ میں کسی اور چاہتاتھا۔
ایک ملک کے بادشاہ کا غلام اس کی بیٹی پر عاشق ہوگیا اسنے بادشاہ سے کہا مجھے آپکی بیٹی سے نکاح کرنا ہے
کسی ملک کا ایک بادشاہ تھا اور اسکی ایک خوبصورت بیٹی تھی ۔ بادشاہ کا ایک غلام تھا جو جوانی کے عالم میں بادشاہ کی
عورت مرد کی امیری اور غریبی سے بالکل متاثر نہیں ہوتی وہ تو بس اس بات سے متاثر ہوجاتی ہے کہ ایک انسان اس کو
چوہدری کے بیٹے کی شادی تھی چوہدری صاحب نے ایک انوکھا فیصلہ کیا کہ پورے گاؤں کو اس خوشی میں شامل کیا جائے اس کے
ریل گاڑی اپنی منزل کی جانب تیزی سے رواں دواں تھی۔سخت سردی کی وجہ سے مسافروں نے تمام کھڑکیاں اور دروازے بند کر رکھے تھے
ایک شخص نے بتا یا میرے چچا کی بیٹی نہایت دولت مند اور امیر تھی میں نے اس سے شادی کر لی اور اس کے
شاد ی کا رشتہ تین باتوں کی وجہ سے مضبوط ہوتا ہے پہلی بات اعتبار دوسری بات محبت تیسری اور سب سے اہم بات احساس۔
محبت میں جب وسائل نا ہوں تو محبت میں درپیش مسائل ہمیشہ محبت کے فضائل کوماند کرکے اپنے زیر کرلیتے ہیں۔ عورت کو اگر یقین
کسی جنگل میں ایک شیرنی رہتی تھی جس کے دو بچے تھے۔وہ اپنے دونوں بچوں سے بہت پیار کرتی تھی۔جب تک بچے چھوٹے تھے تب