شادی کا رشتہ تین باتوں سے مضبوط ہوتاہے؟؟

شاد ی کا رشتہ تین باتوں کی وجہ سے مضبوط ہوتا ہے پہلی بات اعتبار دوسری بات محبت تیسری اور سب سے اہم بات احساس۔ اگر ان تینوں میں سے ایک بات بھی آپ کے رشتے میں نہیں ہے تویقین مانے آپ کا رشتہ بالکل کھوکھلا ہے۔ اللہ پاک نے عورت میں ایک خاص گن رکھا ہے یہ محبت کو بھول جاتی ہے مگر دی گئی عزت کو نہیں، اپنی بیوی کو جتنا ہوسکیں سب کے سامنے عزت دیں۔

بیٹیاں نازک سی رنگ برنگی تتلیاں ہوتی ہیں ان کو مت ڈانٹیں اور نہ ہی ماریں ایک دن پر چلی جائیں گی تو آپ کا پیار یاد رکھیں گی۔ بس اللہ ان کے نصیب اچھے کرے اور انہیں زندگی کی ہر خوشی دکھائیں ان کی زندگی میں کوئی غم نہ آئے۔ آمین۔ خوبصورتی میں خلوص ہونا ناممکن ہے بدصورتی ہمیشہ پرخلوص ہوتی ہے۔ اپنی اہمیت جاننے کے بعد بھی کسی کے ساتھ لٹکے رہنا حماقت اور بے عزتی کا باعث ہے۔ دل مضبوط کرو اور جہاں اہمیت نہ ہو وہاں بیٹھے نہ رہو۔ آپ کان کھول کر سن لیجیے کہ مرد کی جن سی تسکین کر دینے سے حق ادا نہیں ہوجاتا۔ جو عورتیں مرد کو جن سی تسکین پہنچانے کے بعد اپنے آپ کو مرد کی دولت کا حصے دا ر سمجھنے لگتی ہے ان میں اور طوائفوں میں آخر کیا فرق ہے؟

جس نیت سے طوائف برقع پہنتی ہے کچھ مرد بالکل اس نیت سے داڑھی رکھ لیتے ہیں۔ دل برا رکھ کر زبان کا میٹھا بننا ہمیں نہیں آتا جسے عزت دی دل سے دی اور جسے چھوڑا دل سے چھوڑا۔ عورت مرد کی محبت کو ہمیشہ ہوس اور اپنی ہوس کو ہمیشہ محبت سمجھتی ہے۔ مجھے عورت کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے جب اس کی ساخت پر دھبہ لگتا ہے اور وہ اسے مٹانے کے لیے داڑھی نہیں رکھ سکتی۔ میں بہت خوش ہوں ۔ کیونکہ مجھے کسی سے کوئی امید نہیں ہے۔

سوائے اللہ تعالیٰ کی ذات کے وہی میرا رب ہے۔ وہی میرا سب ہے۔ میں عورتوں کی حقیقت اس وقت بتاؤ ں گا جب میرا ایک پاؤں قب ر میں ہوگا۔ میں حقیقت بتا کر فوراً کف ن میں کود جاؤں گا۔ اور اسے بند کر کے کہوں گا، اب میرا جو کچھ بگاڑنا ہے بگاڑ لو۔ دیکھنا کہیں زندگی آسان بناتے بنا تے مو ت مشکل نا ہوجائے۔ انسان موت سے بچنے کی کوشش کرتاہے ۔ جہنم سے بچنے کی نہیں ، حالانکہ وہ جہنم سے بچ سکتا ہے۔ مو ت سے نہیں(امام حسین ؑ)۔ کوئی لڑکی کسی سے محبت کرے تو یہ ضروری نہیں کہ وہ بد کردار ہو۔ مرد نے عورت کے ساتھ ابھی تک سونا ہی سیکھا ہے جاگنا نہیں اس لیے مرد اور عورت کا رشتہ اکثر الجھن کا شکار رہتاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *