میرے ایک دوست نے ایک حکیم صاحب کے بارے ایک قصہ سنایا .حکیم صاحب کے ایک مریض تھے جو سالہا سال سے حکیم صاحب سے
دلچسپ و عجیب
ایک عقاب اور ایک الو میں دوستی ہو گئی ۔عقاب بولا ”بھائی الواب تمہارے بچوں کو کبھی نہیں کھاؤں گا۔ مگر یہ تو بتاؤ کہ
ایک نیک آدمی شادی کے بعد بیوی کو لے کر اپنے گھر لوٹ رھا تھا۔ راستے میں دریا عبور کرنا پڑتا تھا۔ آدمی نے ایک
بادشاہ نے اعلان کیا کہ میری سلطنت میں جو سب سے بڑا ’’بے وقوف‘‘ہے اسے پیش کرو۔ بادشاہ بھی ۔۔۔۔بادشاہ ہی ہوتے ہیں، خیر حکم
گاؤں میں ایک دھوبی تھا،جس نے ایک گدھا،ایک کتا اور ایک مرغا پال رکھا تھا۔دھوبی کے ساتھ جب گدھا گھاٹ پر جاتا تو کتا بھی
حضر ت علی ؓ نے فر ما یا کہ ہر کسی کو اتنی اہمیت دو جتنی وہ تمہیں دیتا ہے اگر کم دو گے تو
عادتیں چار نہیں ہوتیں کہ ڈال لی جائیں ۔عادتیں تو دیمک ہوتی ہیں یہ لگ جایا کرتی ہیں۔ وہ چوبیس کی تھی اور اس نے
کبھی کبھی انسان کے ساتھ چھوٹے واقعات ہونے کہ وجہ سے اچانک زندگی بدل دیتی ہے۔ ایسا ہی ایک عام سا واقعہ ایک عادمی ساتھ
امریکہ میں مجھے ایک کمپنی کا ڈائریکٹر ملا وہ پی ایچ ڈی تھا کہنے لگا میں بھی پاکستان گیا ہوں اور میں نے وہاں ایک
پروفیسر نے اپنے لیکچر کے دوران گریجویشن کر رہی لڑکیوں سے پوچھا۔ذرا مجھے بتائیے کہ اس ہال میں بیٹھی کتنی لڑکیوں کے بوائے فرینڈس ہیں؟۔یہ