بالوں کا سفید ہو جا نا ایک فطری عمل ہے جس سے ہر شخص کا واسطہ کبھی نہ کبھی پڑ ہی جا تا ہے بال
یہ تب کی بات ہے جب میں ایک خوبصورت نوجوان ہوا کرتا تھا یونیورسٹی کا اختتامی دور چل رہا تھا ویسے تو لیکچر ز وغیرہ
آپ نے بچپن میں میگنٹ سے ضرور کھیلا ہو گا یعنی مقناطیس سے ہم لوگ بچپن مین مقناطیس سے بہت کھیلتے تھے لیکن کیا آپ
خلیفہ ہارون الرشید کے دور میں ایک بار بہت بڑا قحط پڑ گیا۔ اس قحط کے اثرات سمرقند سے لے کر بغداد تک اور کوفہ
جب کوئی ہنسنے ہنسانے والا انسان اچانک خاموش ہوجاتا ہے تو اس کی خاموشی سے سکون نہیں بلکہ خوف آتا ہے۔محبت میں مبتلا ایک شخص
صاحب اب میرا کام ہو جائے گا نا؟اس نے دیوار کی طرف رخ موڑا اور تیزی سے کپڑے پہننے لگی۔ ہاں ہاں بھئی ہو جائے
ایکد فعہ کا ذکر ھے ایک عورت کسی بادشاہ کے محل میں کام کرتی تھی ایک دفع ایسا ھوا کہ وہ بیمار ھو گیئ اور
شادی تو بڑی دھوم دھام سے ہوئی تھی لیکن نصیبوں نے برباد کردیا تھا۔مہک کی شادی اپنے کزن طاہر سے ہوئی تھی شادی کے بعد
ایک بادشاہ بہت عیاش اور حسن پرست تھا ا س کا حرم خوبصورت لڑکیوں سے بھر ا رہتا تھا جس لڑکی پر اس کا دل
عجیب رات تھی ۔مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا میں کیا کروں۔شادی کی پہلی رات ہی اس نے مجھے کہا تھا کہ مجھے ہاتھ مت لگانا