علامہ ذہبی رحمتہ ﷲعلیہ نے ایک حکایت لکھی ہے کہ ایک جگہ ایک غلام بیچا جارہا تھا اور بیچنے والا یہ ندا لگا رہا تھا
دلچسپ و عجیب
ایک دن میں امی ابو کے ساتھ ریسٹورنٹ کهانا کهانے گیا، وہاں ہمارے علاوه ایک جوان زوج اور ایک ستر اسی سالہ میاں بیوی بیٹهے
ایک مراثی بادشاہ کا عزیز ترین حجام تھا ۔ یہ روزانہ بادشاہ کے پاس حاضر ہوتا ۔ اور دو تین گھنٹے اس کے ساتھ رہتا
ایک شخص درخت کے نیچے سویا ہوا تھا۔اچانک اس نے دیکھا کے بچھو اس کی طرف آ رہا ہے۔ وہ تھوڑا پیچھے ہٹ گیا، لیکن
حضرت شجاع کرمانیؒ کی ایک بیٹی تھی جن کا رشتہ ایک بادشاہ نے مانگا مگر انہوں نے منظور نہیں کیا۔پھر ایک غریب نیک بخت لڑکے
بصرہ میں ایک مال دار آدمی رہتا تھا۔ ہر سال شب ِ عاشوراء کو اپنے گھرمیں لوگوں کوجمع کرتا جو قرآنِ کریم کی تلاوت کرتے
مولانا رومی رح فرماتے ہیں کہ ایک شیریں زبان آدمی رات کو دوستوں کی محفل میں بیٹھ کر درزیوں کے بارے میں مزےدار قصے سنا
کافی سال پہلے کی بات ہے آزاد کشمیر میں ایک مدرسہ تھا جہاں پر کچھ مسافر بچے پڑھتے تھے ۔ اسی علاقے میں ایک نواب
35 ﺳﮯ 40 ﺳﺎﻝ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﮐﻤﺰﻭﺭﯼ ﮐﺎ ﺳﻔﺮ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ، ﻟﮩٰﺬﺍ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻣﻮﮌ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺧﯿﺎﻝ
کرمان کے بادشاہ حضرت مظفر کرمان شاہی تھے جوکہ اپنے وقت کے کبائر اولیاء اللہ میں سے تھے اور بادشاہ وقت بھی رات اللہ کی