نیک ماں
aایک دفعہ کاذکرہے کہ دودوست جن میں بہت پیاراورالفت تھی .پیاراس قدرتھاکہ دونوں کی کوئی بھی بات ایک دوسرے سے پوشیدہ نہ تھی.
ایک دوست کی کیفیت اورپوزیشن یہ تھی کہ وہ اپنے ہاتھ کوآگ کے اندرڈال دیتاتوآگ اس کے ہاتھ پراثرنہ کرتی.دوست نے پوچھاکہ یہ بتاتوآگ کے اندرجلتے ہوئے انگاروں میں ہاتھ ڈال لیتاہےلیکن آگ تیرے ہاتھ پراثرکیوں نہیں کرتی وجہ کیاہے دوست نے کہاکہ بڑی طویل داستان ہے پھرکبھی سنائیں گے.دوست نے کہاکہ نہیں یہ کیادوستی ہے دوست بھی بناتاہے اوررازبھی چھپاتاہے.
دوست تووہ نہیں ہوتاجس سے راز چھپتے ہیں دوست تووہ ہوتاہے جوراز نہیں چھپا تابتا کیا بات ہے .دوست کے اصرارپراس نے کہاکہ دیکھ توجانتاہے کہ میں مالدارہوں میراباپ بھی مالدارتھا.میں نے جب جوانی کی دہلیزپرقدم رکھااللہ تعالیٰ نے مجھے حسن بھی دیاطاقت اورقوت بھی دی توپھرہوایوں کہ ایک رات میں گرمی کے موسم میں اپنے بالاخانے پرٹہلنے کے لیے رات کوگیاتھاتومیں نے کیادیکھاکہ میرے سامنے والے گھرکے بالاخانے پرایک خوبصورت لڑکی ٹہل رہی تھی اس کاچہرہ چاندمیں ایساچمکتانظرآیاکہ میں دل دے بیٹھامجھے اس سے پیا رہوگیامیں نے اس سے کہاکہ اے لڑکی میں تیرے قدموں میں دولت کاانبارلگادوں گا.بس میں جوچاہتاہوں وہ توکرلےلڑکی نے میری ایک نہ سنی دن گزرتے گئے رات گزرتی گئی زندگی تمام ہوتی گئی حالانکہ یہ ہواکہ میں نے کوئی دن کسرنہ چھوڑی کوئی رات کسرنہ چھوڑی ملنے کی کوشش کرتادولت کی لالچ دیتامال کی لالچ دیتاہرچیز کی میں نے لالچ دی لیکن وہ لڑکی ٹس سے مس نہ ہوئی اس نے میری ایک نہ سنی .چنددنوں کے بعداس کیغریب گھرانے میں شادی ہوگئی.اس کے تین بچے ہوگئے ایک وقت ایساآیاکہ ہمارے علاقے میں قحط سالی چھاگئی.میرے والدنے مجھ سے کہاکہ بیٹے اس وقت غریب بھوکے مررہے ہیں تواناج اورکھانے پینے کی چیزیں غریبوں میں تقسیم کر.میں بیٹھاہواتھااورلوگوں کوکھانے پینے کی چیزیں تقسیم کررہاتھا
ایسے میں میں نے دیکھاکہ جسے میں چاہتاتھاوہ لڑکی بھی قطارمیں کھڑی تھی.میں نے اپنے نوکروں کوکہاکہ تم لوگوں کونمٹالومیں ابھی آتاہوں میں نے اشارہ کرکے اس لڑکی کواپنے پا س بلایااورپوچھاکہ اے لڑکی توکیوں آئی ہے.اس نے کہاکہ اے نوجوان میں تین بچوں کی ماں ہومیں ان کی بھوک دیکھ نہیں سکتی میرے بچے بلک رہے ہیں تجھے معلوم ہے کہ ہرغریب اورمزدورامیروں کے دروازے پربھیک مانگ رہاہے.میرے بچوںکاتڑپنامجھ سے دیکھانہیں گیامیں تیرے درواز ےپرآگئی ہوں خدارامیری کچھ مددکردے.اس نوجوان نے کہاکہ میرے د ل میں خیا ل آیاکہ آ ج یہ مجبورہوکرآئی ہے میں اس کی مجبوری کابھرپورفائدہ اٹھائوں گا.میں نے کہاکہ اے لڑکی میں تیرے قدموں میں دولت کاانبارلگادوں گامیری ایک شرط ہے کہ تومیری اس خواہش کوپوراکردےجوپہلے دن میں نے رکھی تھی یعنی کہ اس نوجوان نے اس لڑکی کوزناکی دعوت دی.ورنہ سن لے سب کوسب ملے گااورتجھے کچھ نہیں ملے گا.اس لڑکی نے کہاکہ اللہ سے معافی مانگ لذت کے لیے گناہ مت کرلذت چلی جائے گی اورگناہ باقی رہے گااس نوجوان نے کہاکہ زناکریاپھرپلٹ جا.وہ پلٹی اورجب وہ واپس مڑی توبچوں نے کہاکہ ماں بھوک لگی ہےاس نے تسلی دی پھربچوں کی تڑپ دیکھ نہ سکی اورپھرپلٹی پھرآئی توکہاکہ خداکے لیے رحم کر.نوجوان نے کہاکہ میری خواہش پوری کرورنہ تیری مددنہیں ہوگی.جب پھرتیسری بارلوٹی توبچوں نے کہاکہ ما ں یاتوہمارے لیے کھانے کاانتظام کریاپھرہماراگلہ گھونٹ دے .پھرا س نے سوچاکہ چلی جاتی ہوں زناکرلیتی ہوں پھرخداسے معافی مانگ لوں گی بچوں کی جان توبچ جائے گی پھروہ اس کے کمرے میں گئی اورکہاکہ خداکے لیے رحم کرنوجوان نے کہاکہ میں نے کہاکہ تومیری خواہش پوری کردے میں تیری خواہش پوری کردوں گاجب لڑکی کہ منہ سے نکلنے لگاکہ میں تیارہوں تواس کے دل اندرخوف خداپیداہوجاتاہے اوراس کے ذہن میں خیال آتاہے کہ رسول اللہ ؐ نے فرمایاکہ جواللہ کے ڈرسے گناہ چھوڑ دے اللہ تعالیٰ اس کوایسی جگہ سے روزی دیتاہے جس کااس کے وہم وگماں میں بھی نہیں ہوتااس نے کہاکہ اے نوجوان سن لے اپنے ایک ایک بچے کوتڑپ تڑپ کرمرتاتودیکھ لوں گی.لیکن کبھی اپنے اللہ کی نافرمانی نہیں کروں گی .اوراب کی بارمیں واپس نہیں آئوں گی .گھرجاکربیٹوں سے کہاکہ صبرکروابھی کھاناآجائے گامصلیٰ بچھاکربیٹھ گئی اوراللہ تعالیٰ سے دعاکی کہ اے اللہ تونے چونچ دی ہے تودانابھی توہی دے گا.اے رب کریم میرے بچوں کے لیے کھانےکابندوبست کردے ابھی جملے مکمل نہیں ہوئے تھے کہ درواز ے پردستک ہوئی وہ نوجوان دروازے پرکھڑ اتھا.ساتھ اس کے نوکربھی تھے لڑکی نے گرج کرپوچھاکہ اب کیوں آیاہے اس نوجوان نے کہاکہ مجھے معاف کردے.جب توغریب ہوکراللہ سے اتناڈرتی ہے تومجھے مالدارہوکراللہ تعالیٰ سے کتناڈرناچاہیےاب میرادل بدل چکاہے اب توکیامیں کسی عورت کوبری نظرسے نہیں دیکھوں گامیری بہن لے اورمیری طرف سے یہ تحفہ قبول کرلے آج کے بعدمیں تجھے بہن کہتاہوں لڑکی نے کہاکہ رک جاپھرشکرکاسجدہ کیااوردعاکی اے اللہ اگریہ اپنے قول میں سچاہے تواس پردنیاکی اورجہنم کی آگ حرام کردےوہ نوجوان اپنے دوست سے کہتاہے کہ اللہ سے ڈرنے والی اس لڑکی کی دعاکااثرہے کہ میں دنیاکی آگ میں ہاتھ ڈالتاہوں توآگ میرے ہاتھ پراثرنہیں کرتی امیدہے کہ جہنم کی آگ بھی مجھ پراثرنہیں کرے گی.
Leave a Reply