گردوں کی پتھری کیوں ہوتی ہے گردے کی پتھری کا شاندار علاج

گردے انسانی جسم کے اعضائے رئیسہ میں شمار ہوتے ہیں اور جسم کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔گُردوں کے افعال میں خرابی انسانی صحت کو شدید متأثر کرتی ہے۔ انتہائی صورت میں امراض گُردہ جان لیوا بھی ثابت ہوتے ہیں۔ پاکستان میں گردے کے امراض سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد سالانہ بیس ہزار سے زائد ہے، جب کہ تین کروڑ کے لگ بھگ شہری گردوں کی بیماریوں کا شکار ہیں۔ایک شخص کے گُردوں کے امراض کا شکار ہونے کی مختلف وجوہ ہوسکتی ہیں۔ وہ افراد جو ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔

انھیں گُردوں کے امراض لاحق ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ذیابیطس گُردوں کی بیماریوں کا سب سے اہم سبب ہے۔ گُردوں کے 44 فی صد مریض اس مرض کا بھی شکار ہوتے ہیں۔ اس کا علاوہ بلند فشار خون ہائی بلڈ پریشر بھی گُردوں کے مرض میں مبتلا کرتا ہے۔گردہ انسانی جسم کا اہم حصہ ہے ۔ یہ جسم میں سے زہ۔ریلے مادوں کے اخراج کا اہم ذریعہ ہے ۔ اس میں ہونیوالی کوئی بھی خرابی جسم کے باقی حصوں کو بھی متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہے ۔ گردوں میں پتھری کی موجودگی اس کی کارکردگی کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ گردے کا پتھر کیا ہوتا ہے گردے کے پتھر وہ ٹھوس مادے ہوتے ہیں جو گردے ، پیشاب کی تھیلی ، یوریٹر یا پیشاب کی نالی اور گردے میں موجود ہوسکتے ہیں۔ نمبر 1کیلشیم یہ پتھری کی سب سے عام قسم ہے یہ پتھری آلو کے چپس ، چاکلیٹ مونگ پھلی اور ساگ وغیرہ کے زیادہ استعمال کے سبب ہوتی ہے

اس پتھری کو روکنے کیلئے جسم میں کیلشیم کی مقدار کا تناسب نارمل مقدار میں رکھنا ضروری ہےنمبر2یورک ایسڈ پتھری کی یہ قسم عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ ہوتی ہے اس کا بنیادی سبب پیشاب میں تیزابیت کی زیادتی ہوتا ہے یہ پتھری جانوروں کے گوشت میں پائی جانیوالی ایک چکنائی کے سبب ہوتی ہے ۔ گردے کی پتھری کے علاج کا دارومدار اس کی قسم اس کے سائز پر ہوتا ہے ۔ ہر پتھری کا علاج آپریشن نہیں ہوتا ہے بلکہ اکثر پتھریاں ادویات کے استعمال اور زیادہ پانی کے استعمال ہی سے ٹوٹ کر نکل جاتی ہیں۔

لیتھوٹراپسی اس طریقے میں شعاعوں کے ذریعے بڑے پتھر کو شعاعوں کے ذریعے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑ دیا جاتا ہے اور یہ چھوٹے ٹکڑے پیشاب کے ساتھ خارج ہوجاتے ہیں۔ ٹنل سرجری ادویات اور لیتھوٹرپسی میں ناکامی کے بعد پتھری کے بڑے ہونے کی صورت میں سرجن کمر کے پچھلے حصے میں چھوٹا سا چیرہ ڈال کر یہ سرجری کرتے ہیں یہ سرجری اس صورت میں کی جاتی ہے جب کہ پتھر گردے کو خراب کرنے کا باعث بن رہا ہو اور پتھر کا سائز بہت بڑا ہو۔یوریٹرواسکوپی اس طریقہ کار کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جبکہ پتھر خارج ہونے کے دوران پیشاب کی نالی میں پھنس جائے اور شدید تکلیف کا باعث بن رہا ہو ۔ ا سمیں ایک کیمرے والی ٹیوب پیشاب کی نالی کے راستے داخل کی جاتی ہے تو اس سے پتھری کو کھینچا جاتا ہے جس سے پتھر ی جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *