دانشور آرایئں اور شیطان
کہتے ہیں ایک بار شیطان اپنے دربار میں بیٹھا چیلوں (چھوٹے شیطانوں) کیساتھ مل کر مکر و فریب کے تانے بن رہا تھا.. اس نے جیسے ہی ایک چیلے کو مشورہ دیا کہ فلاں تدبیر کرو تو اپنے مقصد میں کامیابی پاؤ گے.. چیلے نے ترکیب ملنے پر شیطان کو داد دی جِس سے شیطان کی چھاتی مزید پھیلتی چلی گئی.. اسی غرور و
تکبر میں اس نے اپنی چھاتی پر ہاتھ مارتے ہوئے کہا “بولو! کیا کوئی ہے جو میرے جیسا شاطر ہو؟” چیلوں نے باآواز کہا”بلاشبہ سرکار ایسا کوئی نہیں.. مگر ان میں ایک چیلہ گہریسنجیدگی کیساتھ خاموش بیٹھا رہا…شیطان نے وجہ پوچھی تو کہنے لگا “سرکار گستاخی معاف لیکن میں نے دیکھا ہے آرائیں قوم کے لوگ آپ
سے زیادہ شاطر ہیں ” شیطان یہ سن کر بے اختیار اچھل پڑا.. اُس نے فوری کسی آرائیں کو آزمانے کا فیصلہ کیا.. ایک.مالدار آدمی کے روپ میں شیطان اس وقت کسی گاؤں کے ایک بیروزگار آرائیں کے سامنے بیٹھا اس کے ساتھ ملکر کوئی نیا کاروبار شروع کرنے کی پلاننگ کر رہا تھا.. بالآخر دونوں میں طے پایا کہ وہ مل کر
کوئی فصل کاشت کریں گے.. مالدار شخص (شیطان) نے کہا کہ وہ صرف انویسٹمنٹ کرے گا فصل کی کاشت کٹائی وغیرہ ہر چیز کی ذمہ داری آرائیں کی ہے وہ بس کچھ ماہ بعد فصل میں سے اپنا حصہ لینے آئے گا.. آرائیں نے کہا کاروباری اصول کے مطابق تمام تر معاملات پہلے ہی کلئیر کرلینے چاہئیں تاکہ بعد میں کسی
قسم کا کوئی لڑائی جھگڑا نا ہو… حصہ شیطان کی مرضی کا ہوگا اور فصل.میری مرضی کی ہوگی شیطان نے عیاری سے کام لیتے ہوئے کہا جو بھی فصل بوؤ کے اس کا اوپر والا حصہ میرا ہوگا اور نیچے والا آرائیں کا ہوگا.. شیطان کچھ ماہ بعد واپس آیا تو پتہ چلا آرائیں.نے پیاز کی فصل بوئی تھی لہذٰا پیاز آرائیں کے حصے میں
آئے اور اوپر کے پتے شیطان کے حصے میں.. شیطان نے کوئی پرواہ نا کی اور اگلی فصل کے لیے مزید رقم دیتے ہوئے کہا اس بار زمین کے اندر کا حصہ میرا اور اوپر کا حصہ تمہارا.. اگلی مرتبہ شیطان کی واپسی ہوئی تو پتہ چلا اس بار آرائیں نے گنوں کی فصل بیجی تھی لہذٰا سوکھی جڑیں شیطان کا مقدر ٹھہریں.. وہ
آرائیں سے مخاطب ہوا اور کہنے لگا “مجھے دو بار شدید خسارہ ہوا ہے اس بار فصل کااوپر کا اور نیچے کا حصہ میرا ہوگا درمیان کا تمہارا ہوگا” آرائیں متفق ہوگیا کچھ ماہ بعد شیطان کی واپسی ہوئی تو پتہ چلا اس بار آرائیں نے مکئی کی فصل بیجی تھی.. جس کی وجہ سے چھلیاں آرائیں کے حصے میں آئیں اور شیطان کے
حصے میں اس بار بھی وہی کچھ ہی آیا… اس طرح آرائیں نے اپنی شاطرانہ ذہنیت کی بدولت شیطان کو بھی مات دے دی
Leave a Reply