شوگر کے مریض افطار میں کون سے 5 پھل کھائیں کہ شوگر بھی نہ بڑھے اور نہ ہو انسولین فکر!
شوگر کے مریضوں کے لئے سحر و افطار میں صحت مند کھانا بہت زیادہ ضروری ہے، کیونکہ اس میں خون میں موجود بلڈ شوگر گھٹنے اور بڑھنے کا خدشہ رہتا ہے جس کی وجہ سے ماہرین کہتے ہیں کہ شوگر کے مریض ہر کھانے کو اتنا ہی کھائیں جتنا ان کی صحت کے لئے مناسب ہو۔ ایسے میں افطار کہ وقت میٹھی چیزں، کھٹے میٹھے لاجواب پھل دیکھ کر اگر آپ سے بھی رُکا نہیں جاتا ہے تو جانیئے کہ وہ کون سے پھل ہیں جن کو شوگر کے مریض افطار میں کھائیں تاکہ ان کی شوگر بھی کنٹرول رہے اور جسم میں کسی قسم کی کوئی پیچیدگی بھی نہ ہو:
٭ آم:
گرمی کے موسم کا انتظار کم ہی لوگوں کو ہوتا ہے مگر گرمی کے خاص پھل “آم” کا انتطار بچے اور بڑے ہر کسی کو ہوتا ہے کیونکہ اس کا ذائقہ اور مٹھاس ہر زبان کو بھاتی ہے۔ آم کیونکہ قدرتی طور پر بہت زیادہ میٹھا ہوتا ہے اور زیادہ غذائی اجزا سے بھرپور بھی ہوتا ہے اور اب کچھ ہی دنوں میں آم مارکیٹ میں نظر آنے والے ہیں۔
آم میں متعدد اقسام کے وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو اسے صحت کے لیے فائدہ مند بناتے ہیں اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جانئیے ماہرین کی رائے کہ کیا شوگر کے مریض اس کو کھا سکتے ہیں ؟ کیا آم سے شوگر بڑھتی ہے ؟
ایک آم میں 99 کیلوریز، 1.4 پروٹین، 0.6 چکنائی، 25 گرام نشاستہ، 22.5 گرام مٹھاس، 2.6 گرام فائبر، وٹامن سی کا 67 فیصد حصہ، کاپر کا 20 فیصد، فولیٹ کا 18 فیصد، وٹامن اے اور ای کا 10 فیصد اور پوٹاشیم کا 6 فیصد حصہ جبکہ میگنیشم، کیلشیئم، فاسفورس، آئرن اور زنک کی بھی کچھ مقدار پائی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے اس کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔
آم میں 90 فیصد سے زیادہ کیلوریز قدرتی مٹھاس کا نتیجہ ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس سے ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھ سکتی ہے۔ مگر ساتھ ہی اس میں فائبر اور متعدد اقسام کے اینٹی آکسائیڈنٹس بھی موجود ہیں جو بلڈشوگر کے مجموعی اثرات کو کم کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
فائبر خون میں مٹھاس کو جذب کرنے کی شرح کم کردیتا ہے، جبکہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس بلڈ شوگر کی سطح میں اضافے سے ہونے والے تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
اس سے جسم کے لیے نشاستہ کی زیادہ مقدار کو قابو میں کرنے اور بلڈ شوگر لیول کو متوازن رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔
آم کا گلیسمک انڈیکس 51 ہوتا ہے، جو تیکنیکی طور پر اسے کم جی آئی غذا بناتا ہے یعنی جی آئی غذا سے مراد وہ غذا جن کا محدود مقدار میں استعمال کرنا شوگر کے مریضوں کے لئے نقصان دہ نہیں۔
آم کو شوگر کے مریضوں کے لیے بہتر کیسے بنایا جائے؟
ماہرین کے مطابق آم کا ایک سلائیس یا کٹے ہوئے آم کا آدھا چھوٹا کپ کھایا جاسکتا ہے، مگر مینگو شیک، جوس وغیرہ سے گریز کرنا چاہئے۔
اور اگر آپ شوگر کے مریض ہیں اور آم کھانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے مختلف طریقوں کو استعمال کرکے بلڈشوگر کی سطح کو بڑھنے سے روک سکتے ہیں۔
* ایک وقت میں بہت زیادہ آم کھانے سے گریز کیا جائے۔
٭ چاولوں میں کاربوہائیڈریٹس کی شرح زیادہ ہوتی ہے تو آم کھاتے ہوئے چاول کھانے سے گریز کریں ۔
٭ آم میں فائبر تو ہوتا ہے مگر پروٹین کی مقدار کچھ خاص نہیں ہوتی اس لئے آم کے ساتھ کوئی پروٹین والی غٖذا مثلاً ایک ابلا ہوا انڈا، پنیر کا ایک ٹکڑا یا مٹھی بھر گریاں کھانا بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھنے سے روک سکتا ہے۔
٭ سیب:
بچپن سے ہم سنتے آرہے ہیں کہ روزانہ سیب کھانا صحت کے لئے مفید ہے اور بچوں کو کھلایا بھی جاتا ہے ناشتے میں یا لنچ میں دیا جاتا ہے تاکہ وہ کسی طرح سیب کو ضرور استعمال کریں۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ افطار میں سیب کھانے سے متعلق ماہرین کیا رائے دیتے ہیں۔
برطانیہ میں یونیورسٹی آف ریڈنگ کے ماہرین نے ایسے افراد پر تحقیق کی جن کا شوگر زیادہ بڑھا ہوا تھا اور انھیں 8 ہفتوں تک روزانہ دو سیب کھانے کی تجویز کی گئی۔
8ماہ کے بعد جب ان لوگوں کا معائنہ کیا گیا تو آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کیونکہ:
ماہرین ریسرچ جنرل میں بتاتے ہیں کہ جب ہم نے ان لوگوں کا معائنہ کیا تو ہمیں معلوم ہوا کہ حد سے زیادہ بڑھا ہوا شوگر 8 ہفتے دو سیب روزانہ کھانے سے کس قدر کنٹرول میں آگیا اور ان کا بڑھا ہوا وزن بھی دو سے ڈھائی کلو کم ہوگیا۔ تحقیق کے مصنف پروفیسر جولی لوورگروو کہتی ہیں کہ :
2 سیب روزانہ کھانے سے پولیفینول کی بڑی مقدار ملتی ہے جو ایل ڈی ایل یعنی خراب کولیسٹرول اور شوگر کو کم کرتا ہے جبکہ سیب کھانے سے اچھے کولیسٹرول میں کمی نہیں ہوتی۔
اس لئے سیب بھی کھائیں، لیکن اس پر تھوڑی سی کالی مرچ چھڑک کر استعمال کرلیں۔
٭ امرود:
امرود کا گلائسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے جو کہ خون میں شوگر کو بڑھنے نہیں دیتا ہے، لہٰذا آپ افطار میں امرود کو لیموں کا رس ڈال کر کھائیں، شوگر بلکل نہیں بڑھے گا۔
٭ انگور:
انگور میں کاربوہائیڈریٹس ،پروٹین،پوٹاشیم،کیلشیم اور آئرن بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ شوگر کے مریضوں کے لئے خوش آئیں ہے، لہٰذا افطار میں ان کو آپ استعمال کرسکتے ہیں۔
٭ چیکو:
چیکو میں وٹامنز مثلاً فولیٹ، وٹامن سی، اے، آکسیڈنٹس، گلائیکوموسلک اجزات پائے جاتے ہیں جن کو کھانا شوگر کے مریض کے لئے بہت فائدے مند ہوتا ہے۔
Leave a Reply