بہت مہنگے اور قیمتی اقوال

وہ آدمی جو اپنے حالات پرراضی نہیں ہے ، وہ غریب ہے ۔ جس آدمی کی خواہش اس کے حاصل سے زیادہ ہے، وہ بھی غریب ہے ۔ جس آدمی کو مزید کی ضرورت ہے، وہ بھی غریب ہے۔بدلہ لینے سے پہلے یہ ضرور دیکھ لیا کرو کہ تم اپنے خدا کے نزدیک کتنے قصور وار ہوزمانے نے عجیب پلٹا کھایا ہے ، پہلے لوگ عبادت چھپ کر اس لیے کرتے تھے کہ کہیں شہرت نہ ہوجائے اوراب اس لیے چھپا کرکرتے ہیں کہیں لوگ مذاق نہ اڑائیں ۔اپنے دشمنوں کو اپنی کامیابی سے مارو اوراپنی مسکراہٹ سے دفناؤ۔

آہستہ آہستہ ترقی کرنے سے مت گھبراؤ بلکہ بت کی طرح کھڑے رہنے سے ڈرو۔جو صرف زندہ رہنے کے لیے جیتے ہیں وہ آخر کا ر مرجاتے ہیں۔لفظ مختصر تب ہوتے ہیں جب سوچ گہر ی ہوجائے ۔اگر آپ نے اپنی موت آسان کرنی ہے تو دوسروں کی زندگی آسان کر دو۔اپنی بے عزتی کا جواب اتنی عزت سے دیں کہ سامنے والا شرمندہ ہوجائے۔جس نے رب کےلیے جھکنا سیکھ لیا وہی علم ولا ہے کیونکہ علم کی پہچان عاجزی ہے اور جاہل کی پہچان تکبر ہے۔

جس انسان کو سال بھر میں کوئی تکلیف ، کوئی رنج نہ پہنچے تووہ جان لے مجھ سے میرا رب ناراض ہوگیا ہے۔غصے کے وقت انسان کے صیحح اخلاق کا پتا چلتا ہے۔جو آدمی زیادہ ہنستا ہے اس کا رعب کم ہوجاتا ہے۔جو مذاق زیادہ کرتا ہے لوگ اسے ہلکا اور بے حیثیت سمجھتے ہیں۔جو باتیں زیادہ کرتا ہے ا س کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں۔جس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں۔ اس کی حیا کم ہوجاتی ہے۔جس کی حیا کم ہوجاتی ہے اس کی پرہیز گاری کم ہوجاتی ہے۔جس کی پرہیز گاری کم ہوجاتی ہے

اس کا دل مردہ ہوجاتا ہے۔اچھے لوگوں کو آزمانے کی کوشش نہ کرنا کیونکہ اچھے لوگوں کی مثال ہیرے جیسی ہے جب تم انہیں ٹھوکر مارو گے تو وہ ٹوٹیں گے نہیں لیکن پھسل کر تمہاری زندگی سے دور چلے جائیں گے۔تین چیزیں محبت بڑھانے کا موجب ہیں :سلام کہنا ، دوسروں کےلیےمجلس میں جگہ خالی کرنا ، مخاطب کو بہترین نام سے پکارنا۔بد خوکی دوستی سے احتراز لازم ہے کیونکہ وہ اگر بھلائی بھی کرنا چاہتا ہے تو بھی اس سےبرائی سرز د ہوجاتی ہے۔تعجب ہے

اس پر جو موت کو حق جانتا ہے اور پھر ہنستا ہے۔تعجب ہے اس پر جو دنیا کوفانی جانتا ے اور پھر اس کی رغبت رکھتا ہے۔تعجب ہے اس پر جو تقدیر کو پہنچانتا ہے اور پھر جانے والی چیز کا غم کرتا ہے۔تعجب ہے اس پر جو اللہ پاک کو حق جانتا ہے اور پھر غیروں کا ذکر کرتا ہے اور ان پر بھروسہ کرتا ہے۔تعجب ہے اس پر جو جنت پر ایمان رکھتا ہے اور پھر دنیا کے ساتھ آرام پکڑتا ہے۔تعجب ہے اس پر جو شیطان کو دشمن رکھتا ہے اور پھر بھی اس کی اطاعت کرتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *