بچھو کی پیدائش
حضرت سعدی فرماتے ہیں۔ “میں نے کسی کتاب میں پڑھا تھا۔ کہ بچھوؤں کی پیدائش عام جانوروں کی طرح نہیں ہوتی۔ اپنی ماں کے پیٹ میں جب یہ کچھ بڑا ہو جاتا ہے۔ تو اندر سے پیٹ کو کاٹنا شروع کر دیتا ہے۔ اور یوں سوراخ کر کے باہر آ جاتا ہے.۔
”سعدی فرماتے ہیں۔
کہ میں نے یہ بات ایک دانا کے سامنے بیان کی تو انہوں نے فرمایا: میں سمجھتا ہوں کہ بات درست ہی ہو گی۔ بچھو کی فطرت اور عادت پر غور کیا جائے تو یہ بات سمجھ آتی ہے۔ کہ اس نے اپنی زندگی کے پہلے دن سے برائی ہی کی ہوگی۔
“حضرت سعدی نے اس حکایت میں بچھو کی پیدائش اور فطرت کا حوالہ دے کر بدفطرت لوگوں سے علحیدہ رہنے کی تلقین فرمائی ہے۔ جو شخص اپنوں سے وفا نہیں کرتا وہ غیر کا کیسے ہو سکتا ہے۔۔۔۔
Leave a Reply