ایک عورت کا قصہ :جو شام کے وقت نوجوان کپڑا فروش کی دکان کے پاس بیٹھ گئی
ایک عورت شام کے وقت ایک نوجوان جو کنوارا تھا ۔ اس کی کپڑا فروش کی دکان کے دروازے کے پاس جاکر بیٹھ گئی۔ جب وہ نوجوان دکان بند کرنے لگا تو اسے وہ عورت نظر آگئی ۔ دکاندار: اللہ کی بندی ! شام کے وقت تم یہاں کیا کر رہی ہو؟ کیا پریشانی ہے؟ عورت نے کہا: میں کسی سہارے کی تلاش میں ہوں، میرے پاس کوئی رہائش نہیں۔ دکاندار بولا: تم میرے ساتھ گھر چل سکتی ہو جہاں تمہیں آج کی رات گزارنے کا موقع مل جائے گا۔
عورت بولی: ٹھیک ہے ۔ دکاندار اس عورت کو لے کر اپنے گھر گیا، دونوں میں بہت بات چیت ہوئی اور نوجوان نے خود ہی پیشکش کردی: کیوں نہ میں تم سے شادی کرلوں؟ عورت نے اس کی پیشکش قبول کرلی۔ گواہوں کو بلایا گیا، امام مسجد آیا، اس نے نکا ح پڑھا اور دونوں کی شادی ہوگئی۔ شادی کے تین دن گزرے تھے کہ چوتھے دن دکاندار کے گھر ایک آدمی چند عورتوں کو لے کر آیا ۔ دکاندار نے پوچھا: آپ کو ن لو گ ہیں ، کہاں سے آئے ہیں؟ کیا مقصد ہے؟آنے والوں نے بتا یا: ہم سب اس لڑکی کے قریبی رشتہ دار ہیں، اس کے چچا زاد بہن بھائی ہیں۔
جب ہمیں آپ کے بارے میں معلوم ہوا کہ آپ نے ہماری رشتہ دار لڑکی کی زندگی کو سہارا دیا ہے اور اس کو اپنا شریک حیات بنالیا ہے تو ہمیں بہت ہی زیادہ خوشی ہوئی اور آپ کی شرافت اور اعلیٰ کردار سے ہم بہت متاثر ہوئے۔ ہمارے یہاں آنے کا مقصد یہ ہے۔ کہ ہمارے گھر ایک شادی ہےجس میں آپ کی بیوی کی شرکت ناگریز ہے ۔ اس لیے ہم اسے چند دنو ں کے لیے اپنے ساتھ لے جانا چاہتے ہیں۔ آپ اگر اسے ہمارے ساتھ جانے دیں تو مہربانی ہوگی ۔ دکاندار ان کی باتیں سن کر اپنی بیوی کے پاس گیا اوار اسے ان کی خواہش سے آگاہ کیا۔ بیوی نے کہا: ان کو واپس کر دو، مجھے ان کے ہمراہ ہرگز نہ بھیجنا، ان کے سامنے یہ کہہ کر قسم کھالو کہ اگر میری بیوی ایک ماہ سے پہلے میرے گھر سے نکلی تو میں اس کو طلاق دیتا ہوں۔ کیونکہ یہ لوگ مجھے واپس لے جائیں گے تو تمہارے خلاف ورغلائیں گے ۔
چونکہ میں نے ان کی اجازت کے بغیر تم سے شادی کر لی ہے اور ان کا گھر چھوڑ کر آئی ہوں۔ نہ معلوم انہیں ہمارا پتہ کس نے بتایا۔ بیوی کی بات سن کر دکاندار گھر سے باہر نکلا اور مہمانوں کے سامنے بیوی کے مشورے کے مطابق طلاق کی قسم بھی کھالی کہ اگر یہ ایک ماہ سے پہلے گھر سے نکلی تو اس کو تین طلاقیں۔ مہمان لوگ مایوس ہو کر واپس چلے گئے ۔ نوجوا ن حسب معمول اپنی دکان پر چلا گیا مگر ا س کا ذہن اور خیال مسلسل اپنی بیوی کی طرف تھا۔ اس کا کاروبار میں دل نہیں لگ رہا تھا۔ ادھر اس کی بیوی اس کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے۔
اس کے گھر سے کچھ لیے بغیر اپنے گھر چلی گئی۔جب دکاندار گھر واپس آیا تو دیکھا کہ بیوی گھر میں موجود نہیں ہے ۔ جب وہ ڈھونڈنے لگا تو کسی نے اسے بتا یا کہ عورت آپ کا گھر چھوڑ کر چلی گئی اور یہ بھی بتا یا کہ اس عورت نے اپنے پہلے شوہر کےلیے حلال ہونے کے خاطر یہ ڈرامہ کیا تھا جس نے اسے تین طلاقیں دے دی تھیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس قسم کے مکروفریب سے ہوشیار رہیں اور لوگوں کے حیلوں اور بہانوں کے اسرار و رموز کو سمجھنے کی کو شش کریں۔
Leave a Reply