وہ 7لوگ جنہیں قبر میں دفناتے ہی ان کے چہرے کعبہ سے خود بخود بھیر دیے جاتے ہیں ، پاکستانی لازماً یہ تحریر پڑھیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمؐ نے فرمایا! سات ایسے اشخاص ہیں جنہیں تم قبر میں دفن کرو گے تو ان کے رخ قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے، ساتھ ہی فرمایا کہ جاؤ جا کر قبریں اکھیڑ کر دیکھ لو اگر ایسا نہ پاؤ کہ جیسا میں نے کہا تھا ۔

تو کہہ دینا میں نے غلط کہا تھا۔ عرض کی حضورؐ یہ کون لوگ ہیں جن کے رخ قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے؟ حضورؐ نے ارشاد فرمایا! پہلا شارب الخمر یعنی شراب پینے والا، شراب پِلانے والا، شراب بیچنے والا، شراب خریدنے والا یا شراب کو منتقل کرنے والا ان سب پر اللہ کے رسولؐ نے لعنت بھیجی ہے۔ ایک روایت میں آتا ہے شراب پینے والا بت پوجنے والے کی طرح ہے۔ شرابی جب مرتا ہے اسے مرتے وقت کلمہ نصیب نہیں ہوتا اور دوسرا یہ کہ اس کا قبلہ سے رخ پھیر دیا جاتا ہے۔ (2) انسانوں کی خرید و فروخت کرنے والا، یعنی وہ افراد جو انسانی اعضاء یا مکمل انسان کی خرید و فروخت کرے اس کا رخ بھی مرنے کے بعد قبر میں قبلہ سے پھیر دیا جاتا ہے (3) جھوٹی گواہی دینے والا۔ (4) سود کھانے والا، سود دینا، سود لینا اور سود لکھنا یہ سب اس میں شامل ہیں۔ سودی لین دین کے گناہ کے 70 درجے ہیں اور سب سے کم درجہ اپنی ماں سے زنا کرنے کے برابر ہے۔ ایسا شخص جو سودی لین دین کرتا ہو موت کے بعد قبر میں اس کا رخ بھی قبلہ سے پھیر دیا جائے گا۔ (5) کسی کی فوتگی پر نوحے کرنے والی عورت۔

آنکھوں کا غم اور دل کا غم اللہ کی طرف سے ہے لیکن ہاتھوں کا اور زبان کا غم شیطان کی طرف سے ہے، ایک روایت میں آیا ہے جس نے گریبان نوچے، اپنے منہ پر تھپڑ مارے اور جاہلوں جیسی باتیں کیں اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، اسی لئے جب دل غمزدہ ہو تو آنکھوں سے روئیں اس سے شریعت نے منع نہیں کیا لیکن واویلا کرنا اور الٹی سیدھی بک بک کرنا یہ کفریہ کلمات ہیں اسی لئے فرمایا نوحے کرنے والی عورت جب قبر میں دفن ہوگی تو اس کا رخ بھی قبلہ سے پھیر دیا جائے گا۔(6) جو شخص ذخیرہ اندوزی کرتا ہے، ذخیرہ اندوزی انسانوں کی خوراک اور جانوروں کے چارے وغیرہ کو کہتے ہیں، شریعت نے اس سے منع فرمایا ہے۔ حضورؐ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے 40 دن تک ذخیرہ اندوزی کی، اللہ تعالیٰ اسے چالیس ہزار سال تک جہنم کی آگ میں جلائے گا۔ تو ایسے افراد جو ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں ان کے رخ بھی قبر میں قبلہ سے پھیر دیے جائیں گے۔ (7) جو شخص نماز تو پڑھتا ہے مگر جماعت سے نہیں پڑھتا۔ یعنی نماز باجماعت ادا نہیں کرتا۔ اب آپ خود ہی سوچ لیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں اگر ہم سیدھے رستے پر نہیں چلیں گے تو پھر۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *