تعویز میں کیا لکھا تھا

مولوی صاحب‘ کوئی ایسا تعویز لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں مولوی صاحب نے بیچاری عورت کو تعویز لکھ دیا۔اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا‘ شوہر نے ایک دکان کرائے پر لے لی‘کاروبار میں بر کت ہوئی اور دکانیں بڑھتی گئیں‘ پیسے کی ریل پیل ہو گئیپرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظرتعویذ پر پڑی۔

جانے مولوی صاحب نے کیا لکھا تھا اس تعویذ میں؟ تجسس میں اس نے تعویز کھول ڈالا‘ لکھا تھا ’’جب پیسے کی ریل پیل ہوجائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو‘‘۔

ایکد شہزادہ اپنے استاد سے سبق پڑھ رہا تھا.. استاد نے اسے دو جملے پڑھائے..1 ــ جھوٹ مت بولو..2 ــ غصہ نہ کرو..کچھ دیر کے وقفے کے بعد شہزادے کو سبق سنانے کو کہا گیا تو شہزادے نے جواب دیا کہ ابھی سبق یاد نہیں ھوسکا..دوسرے دن پھر استاد نے سبق سنانے کوکہا.. شہزادے نے پھر عرض کیا کہ ابھی سبق یاد نہیں ھوسکا..تیسرے دن چھٹی تھی.. استاد نے کہا کہ کل چھٹی ھے

لہذا کل لازمی سبق یاد کر لینا.. بعد میں میں کوئی بہانہ نہیں سنوں گا..چھٹی کے بعد اگلے دن بھی شاگرد خاص سبق سنانے میں ناکام رہا.. استاد یہ خیال کیے بغیر کہ شاگرد ایک شہزادہ ھے , طیش میں آکر ایک تھپڑ رسید کردیا کہ یہ بھی کوئی بات ھے کہ اتنے دنوں سے دو جملے یاد نہیں ھوکر دے رہے..تھپڑ کھا کر ایک دفعہ تو شہزادہ گم سم ھوگیا.. پھر بولا کہ استاد محترم ! سبق یاد ھوگیا..استاد کو بہت تعجب ھوا کہ پہلے تو سبق یاد نہیں ھورہا تھا اور تھپڑ کھاتے ہی فوری سبق یادھوگیا..شہزادہ عرض کرنے لگا کہ استاد مُحترم ! آپ نے مجھے دو باتیں پڑھائی تھیں..1 ـ جھوٹ نہ بولو..2 ـ غصہ نہ کرو..جھوٹ بولنے سے تو میں نے اسی دن توبہ کرلی تھی لیکن غصہ نہ کرو _ یہ مشکل کام تھا.. بہت کوشش کرتا تھا کہ غصہ نہ آئے لیکن غصہ آجاتا تھا.. اب جب تک میں غصے پر قابو پانا نہیں سیکھ جاتا تو کیسے کہہ دیتا کہ سبق یاد ھوگیا ؟؟؟آج جب آپ نے تھپڑ مارا اور یہ تھپڑ بھی میری زندگی کا پہلا تھپڑ ھے , اسی وقت میں نے اپنے دل و دماغ میں غور کیا کہ غصہ آیا کہ نہیں.. غور کرنے پر مجھے محسوس ھوا کہ غصہ نہیں آیا..آج میں آپ کا بتایا ھوا دوسرا سبق کہ “غصہ نہ کرو” بلکل سیکھ لیا ھے.. آج اللہ کے فضل سے مجھے مکمل سبق یاد ھوگیا ھـے !!!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *