نیک بیویاں کیسی ہوتی ہیں؟
ایک شوہر نے اپنی بیوی کو اس کے بچوں کے سامنے بڑی بے دردی سے مارا جس سے بچے خوف زدہ ہوکر رونے لگ گئے۔ بچوں کا یہ حال دیکھ کر ماں رنجیدہ ہوگئی، جیسے ہی اس کے شوہر نے اس کے چہرے پر مارا تو روتے ہوئے کہنے لگی میں بچوں کی وجہ سے رورہی ہوں۔اور پھر اچانک کہا کہ میں جا کر تیری شکایت کروں گی۔ جس پر شوہر نے کہا تجھے کس نے کہہ دیا میں تجھے باہر جانے کی اجازت دوں گا؟بیوی نے جواب دیا، کیا تیرا خیال ہے تو نے دروازے اور کھڑکیوں سمیت سارے
کے دروازے بند کردیے ہیں؟ کیا اسی لئے تو مجھے شکایت کرنے سے روک لےگا؟شوہر نے انتہائی تعجب کے ساتھ کہا کہ پھر تم کیا کروگی؟بیوی نے کہا میں رابطہ کروں گی۔ شوہر نے جواب دیا کہ تیرے سارے موبائل میرے پاس ہیں اب جو تو چاہے کر۔جیسے ہی بیوی حمام کی طرف لپکی، شوہر نے سمجھا شاید یہ حمام کی کھڑکی سے بھاگنے کی کوشش کرے گی، اسی لیے بھاگ کر جلدی سے حمام کے باہر کھڑکی کے پاس کھڑا ہوکر انتظار کرنے لگا، جب اس نے دیکھا کہ یہ عورت نکلنے کی بالکل کوشش نہیں کررہی ہے تو وہ واپس اندر آیا اور اور حمام کے دروازے کے پاس آکر کھڑا اس کے نکلنے کا انتظار کرنے لگا۔جب وہ حمام سے باہر نکلی تو چہرہ وضو کے پانی سے تر تھا اور لبوں پر بہت ہی پیاری سی مسکراہٹ سجارکھی تھی۔اس عورت نے کہا، میں تیری صرف اس سے شکایت کروں گی جس کے نام کی تو قسم اٹھاتا ہے اس سے مجھے تیری بند کھڑکیاں تیرے مقفل دروازے اور موبائلوں کی ضبطگی سمیت کوئی بھی چیز نہیں روک سکتی، اور اس کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ہیں۔شوہر نے اپنا رخ بدلا اور کرسی پر بیٹھ کر خاموشی کے ساتھ گہری سوچ میں ڈوب گیا۔اندر جاکر بیوی نے نماز اداکی اور خوب لمبا سجدہ کیا،شوہر بیٹھا یہ سب دیکھ رہا تھا۔
جب وہ نماز سے فارغ ہوکر بارگاہِ ایزدی میں دعا کے لئے اپنے ہاتھوں کو اٹھانے لگی تو شوہر اس کی طرف لپکا اور ہاتھوں کو پکڑ لیا، اور کہا کہ سجدے میں میرے لیے کی گئی بددعائیں کافی نہیں ہیں؟عورت نے پرسوز لہجے میں کہا کہ تیرا خیال ہے کے میں اس سب کے بعد بھی جو تونے میرے ساتھ کیا ہے، اتنی جلدی اپنے ہاتھ نیچے کرلوں گی؟شوہر نے کہا کہ بخدا!یہ سب مجھ سے غصہ میں ہوا ہے میں نے قصداً نہیں کیا۔بیوی نے کہا اسی لئے میں تیرے لئے تھوڑی دعا پر اکتفا نہیں کرسکتی۔ بددعائیں تو میں شیطان کے لئے کررہی تھی جس نے تجھے غصہ دلایا، میں اتنی احمق نہیں ہوں کہ اپنے شوہر اور شریکِ حیات کے لئے بددعا کروں۔یہ سن کر شوہر کی آنکھوں سے آنسوؤں کی دھار لگ گئی اور اس نے بیوی کے ہاتھ کو بوسہ دیتے ہوئے کہا کہ میں آج آپ سے وعدہ کرتا ہوں کبھی بھی آپ کو برائی کے ارادے سے ٹچ تک نہیں کرونگا۔یہ ہی وہ نیک بیوی ہے جس کے بارے میں اللہ اور اس کے رسول نے خیر خواہی کی تاکید کی تھی۔تم ان کے بن کر رہو وہ تمہاری بن کر رہیں گی۔اللہ تعالیٰ سب کو ایسی نیک بیویاں عطا فرمائے
Leave a Reply