حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ترمذی میں ہے کہابن سیرین کہتے ہیں کہ علم حدیث (اور ایسے ہی اور دینی علوم سب) دین میں داخل ہیں . لہٰذا علم حاصل کرنے سے قبل یہ دیکھو کہ اس دین کو کس شخص سے حاصل کر رہے ہیں .“طارق بن اشیم سے بھی یہ ارشاد منقول ہے کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا، اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا.”“کلیب رحمة اللہ علیہ کہتے ہیں کہ مجھے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد مبارک سنایا کہ جو مجھے خواب میں دیکھتے ہیں وہ حقیقتاً مجھ ہی کو خواب میں دیکھتے ہیں اس لئے کہ شیطان میرا شبیہ نہیں بن سکتا.
کلیب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے اس میں نے اس حدیث کا حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے تذکرہ کیا اور یہ بھی کہا کہ مجھے خواب میں زیارت اقدس میسر ہوئی اس وقت مجھے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کا خیال آیا میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں نے اس خواب کی صورت کو حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی صورت کے بہت مشابہ پایا ، اس پر حضرت ابن عباس نے اس کی تصدیق فرمائی کہ واقعی حضرت حسن آپ کے بہت مشابہ تھے.”“یزید فارسی کلام اللہ شریف لکھا کرتے تھے. ایک مرتبہ خواب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوئے.حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اس وقت حیات تھے، ان سے خواب عرض کیا انہوں نے اول ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سنایا کہ جو خواب میں دیکھتا ہے وہ حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھتا ہے اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا. یہ ارشاد سنا کر پوچھا کیا خواب کی دیکھی ہوئی صورت کا حلیہ بیان کر سکتے ہو؟ میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بدن اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اقامت دونوں چیزیں معتدل اور درمیانی (یعنی جسم مبارک نہ زیادہ موٹا اور نہ زیادہ دبلا ایسے قد نہ زیادہ لمبا نہ زیادہ کوتاہ بلکہ معتدل) آپ کا رنگ گندمی مائل بسفید، آنکھیں سرمگیں خندہ دہن خوب صورت گول چہرہ داڑھی نہایت گنجان جو پورے چہرہ انور کا احاطہ کئے ہوئے تھی اور سینہ کے ابتدائی حصہ پر پھیلی ہوئی تھی. عوف رضی اللہ عنہ
جو اس روایت کے ایک راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں رہا کہ میرے استاد یزید نے جو اس خواب کے دیکھنے والے ہیں ان مذکورہ صفات کے ساتھ اور کیا کیا صفتیں بیان فرمائی تھیں . حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر تم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم حیات میں دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ اقدس نہ بتا سکتے، گویا بالکل ہی صحیح حلیہ بیان کر دیا.”ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے بھی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد مروی ہے کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے واقعی امر دیکھا.حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا کہ جو شخص مجھے خواب میں دیکھے اس نے حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکت
Leave a Reply