لڑکی نے کہا ” سر مجھے خارش ہوتی ہے۔۔۔” عدالت نے جواب دیا ” بیٹا وہ تو آدھے پاکستان کو ہوتی ہے ، پاکستانی تاریخ کا سب سے انوکھا مقدمہ
ملکی تاریخ کا سب سے انوکھا مقدمہ سامنے آگیا جب ایک لڑکی اپنی جنس تبدیہلی کی درخواست لے کر عدالت کے رو برو آن کھڑی ہوئی اور اپنی اس خواہش کی حیران کن وجہ بتا دی ۔سماعت ہائیکورٹ کے سنگل رکنی بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی،،درخواست گزار یسرا وحید اپنے وکیل راجا رضوان عباسی کے ساتھ پیش
ہوئیں،،جی آپ بتائیں کے آپ جنس تبدیل کیوں کرنا چاہتی ہو، جسٹس میاں گل حسن اورنگ کا استفسار ،مجھے خارش ہوتی ہے، یسرا وحید کا عدالت کو جواب،آدھے پاکستان کو خارش ہوتی ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگ کے ریمارکس ،عدالت میں تمام وکلا اور سائلین کے قہقے،13 سال کی عمر میں جنیاتی تبدیلی محسوس کرنے پر ڈاکٹرز سے چیک کرایا، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ،چیک اپ کے بعد ڈاکٹروں نے جنس تبدیلی تک ملتوی کر دی گئی،کیلئے “ری اسائنمنٹ سرجری” تجویز کی، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ،ڈاکٹرون کی جانب سے سرجری کی تجویز کے بعد سے ذہنی اذیت کا شکار ہوں، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ ،جنس تبدیلی کیلئے سرجری کے اخراجات کا بندوبست کر لیا ہے، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ،جنس تبدیلی کے بعد نادرا ریکارڈ، ووٹر لسٹ اور تعلیمی سرٹیفکیٹس پر نام کی تبدیلی میں قانونی روکاوٹیں ہو سکتی ہیں، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ عدالت تمام اداروں کو نام اور جنس کی تبدیلی کیلئے حکم جاری کرے، راجا رضوان عباسی ایڈووکیٹ یسرا وحید کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرایا گیا،
Leave a Reply