ایک فرشتہ اور شیطان کی تصویر

دوستو کچھ قصے عارضی ہوتے ہے۔ لیکن اس کے اندار ایک بہت بڑی کہانی چھوپی ہوتی ہیں۔اج ہم اپ کو ایسا ہی ایک سبق آموز واقعہ سناتے ہے۔ کسی بادشاہ نے اپنے ملک کے سب سے بڑے پینٹر کو حکم دیا کہ ایک فرشتہ اور ایک شیطان کی ایسی تصویر بنائیں جو اس کے دور کی سب سے بہترین ہنرمندانہ اثر کے طور پر باقی رہے۔

پینٹر نے اپنی جستجو کا آغاز کیا۔ وہ اس تلاش میں تھا کہ اسے کوئی ایسا شخص ملے جو واقعی طور پر فرشتہ کہلانے کے لائق ہو، چونکہ اصلی فرشتے کو وہ دیکھنے کے قابل نہیں تھا۔ پینٹر نے دوبارہ اپنی جستجو شروع کی اور آخرکار اسے وہ شخص مل گیا جس کی تصویر بنانی تھی. ایک مست، بد صورت اور کریہہ المنظر مجرم اپنے لمبے لمبے گندے بالوں سمیت کسی مخروبہ میں کھڑا تھا۔ اس کے پاس جاکر درخواست کی کہ ڈھیر سارے پیسوں کے بدلے میں وہ اسے اس بات کی اجازت دے تا کہ وہ بطور شیطان اس کی تصویر بناسکے.۔ اس نے پینٹر کی بات قبول کی.۔تصویر بنانے کے وقت پینٹر نے دیکھا کہ وہ شخص رو رہا ہے. جب علت جاننے کی کوشش کی تو اس نے بتایا :۔ “میں وہی معصوم بچہ ہوں، چالیس سال پہلے جس کی تم نے فرشتہ والی تصویر بنائی تھی!!!۔ میرے اعمال نے مجھے شیطان بنادیا”۔ اپنے معصومیت کی حفاظت کیجئے…۔ اپنے اعمال سوچ سمجھ کر انجام دے۔ ۔فرشتہ باقی رہنا یا شیطان بننا ہمارے اپنے اختیار میں ہے۔ ہم امید کرتے ہے کہ اج کی تحریر اپ کو ضرور پسند آئی ہونگی۔مزید اچھے تحریروں کے لیے ہمارے پیج کو ضرور فالو اور لائک کرئے۔ شکریہ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *