جان لیوا مرض کا واحد علاج کھانے میں کالا نمک استعمال کرنے کا زبردست فائدہ اس تحریر میں جانیے!
گلوب نیوز! کالے نمک کے استعمال کے بے شمار فوائد ہیں جن سے اکثر افراد ناواقف ہیں اور اسے استعمال میں نہیں لاتے، کالا نمک وزن کم کرنے سے لے کر دل کے امراض تک کے لیے مفید ہے۔طبی ماہرین کے مطابق کالا نمک پروسیسڈ نمک سے زیادہ مفید پایا گیا ہے، اس میں کئی بیماریوں کا علاجہے جبکہ اس کے استعمال سے دل کی صحت، وزن میں کمی، جوڑوں کے درد میں آرام، سوزش میں کمی سمیت کئی امراض میں مفید ہے۔
کالے نمک کو متعدد غذاؤں میں استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کہ سالاد، دہی، پھلوں اور دالوں کے سوپ وغیرہ میں، کالے نمک کے استعمال سے بلڈ پریشر بھی متوازن رہتا ہے۔کالے نمک میں سوڈیم کی مقدار بھی کم پائی جاتی ہے جبکہ گھروں میں استعمال کیے جانے والے ریفائن نمک میں سوڈیم کی مقدار زیادہ پائے جانے کی وجہ سے انسان متعدد صحت سے متعلق شکایات میں گھر جاتا ہے کالے نمک کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے حاصل ہونے والے فوائد مندرجہ ذیل ہیں ۔۔۔سوڈیم کی کم مقدار کے سبب کالے نمک کے استعمال سے پیٹ پھولنے کی شکایت سے نجات ملتی ہے جبکہ جسم میں اضافی پانی بھی جمع نہیں ہوتا، کالےنمک کے استعمال سے وزن میں کلوز میں کمی لائی جا سکتی ہے۔کالے نمک کے استعمال سے نظام ہاضمہ کی کارکردگی میں مثبت فرق پڑتا ہے، آنتوں کی صفائی اور مضر صحت مادوں کا اخراج ممکن ہوتا ہے ۔کالے نمک کے استعمال سے جہاں، بلڈ پریشر متوازن رہتا ہے وہیں جِلدی امراض کا بھی علاج ہوتا ہے، نیم گرم پانی میں کالا نمک ملا کر ٹب باتھ لیا جائے یا اپنے پاؤں اس پانی میں بگھوئیں جائیں تو دن بھر کی تھکاوٹ سے چھٹکارہ حاصل ہوتا ہے اور ذہنی تناؤ میں راحت ملتی ہے۔جن افراد کو سانس لینے کے نظام سے متعلق شکایات ہوتی ہیں اُنہیں کالے نمک کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے، کالے نمک کے استعمال سے مٹی سے ہونے والی الرجی یا سائنَس کی بیماری میں آرام ملتا ہے، کالے نمک والے پانی سے بھاپ لینے میں سانس کی نالی اور بلغم کی صفائی ہوتی ہے جس کے نتیجے میں سانس لینے میں دقت دور ہوتی ہے۔نیم گرم پانی میں کالا نمک ملا کر غراراے کرنے سے گلے کی خراشوں میں آرام ملتا ہے۔
پٹھوں کے درد اور کھنچاؤ کی شکایت میں کالے نمک کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، جن افراد کو پٹھوں کے درد کی شکایت ہو اُنہیں ریفائن نمک کے بجائے کالے نمک کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔کالے نمک میں پوٹاشیم کی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ پٹھوں کی صحت کے لیے ضروری جز سمجھا جاتا ہے ۔
Leave a Reply