اگر آپ کے بال گررہے ہیں تو اس کا مطلب ہے آپ کے جسم میں

جب اچھے بھلے خوبصورت بال خزا ں کے سوکھے پتوں کی طرح جھڑنے لگتے ہیں تو اکثر لوگوں کو مارے پریشانی کے سمجھ نہیں آتی کہ کیا کریں اور کدھر جائیں۔ ایسے میں کوئی خاص تیل سر میں رگڑتا ہے تو کوئی مہنگی گولیاں پھانکتا ہے مگر ان بنیادی اسباب کی جانب کم ہی توجہ کی جاتی ہے جو بال گرنے کی اصل وجہ ہوتے ہیں۔

سائنسی ماہرین کہتے ہیں کہ بالوں کے گرنے کی دو اہم ترین وجوہات تھائیرائڈ ہارمون کی گربڑ اور آئرن کی کمی ہے، اور ان دو مسائل کو حل کر کے بالوں کے گرنے کا مسئلہ بھی حل کیا جا سکتا ہے۔ تھائیرائیڈ گردن کے سامنے والے حصے میں واقع ایک گلینڈ ہے جو تھائیرائیڈ ہارمون پیدا کرتا ہے۔ اس ہارمون کی کمی کی وجہ سے بال گرنے کا مسئلہ پید اہو جاتا ہے۔ اگر آپ کسی اچھے ماہر صحت سے مشورہ کریں تو وہ تھائیرائیڈ ہارمون میں کمی کا پتہ چلاسکتاہے اوراس کمی کو پور اکرنے کے لئے ادویات یا سپلیمنٹ بھی تجویز کرسکتا ہے۔آئرن کی کمی بال گرنے کی دوسری اہم وجہ ہے۔ آئرن کی کمی سے بچنے کے لئے آپ کو سرخ گوشت، ہرے پتوں والی سبزیاں خصوصاً پالک، اور اسی طرح مچھلی او ردالوں وغیرہ کا استعمال ضرور کرنا چاہیے۔ آئرن کی طرح ہی کچھ اور معدنیات بھی بالوں کی صحت کے لئے بہت ضروری ہیں۔ ان میں زنک، آیوڈین اور سلینیم اہم ہیں۔ ان کا حصول غذا سے یا بصورت دیگر فوڈ سپلیمنٹ سے یقینی بنانا چاہیے۔بال گرنے کی دیگر عمومی وجوہات میں سے ذہنی دباﺅ اور پریشانی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ ذہنی دباﺅ سے بچنے کے لئے جہاںمثبت طرز فکر اور سرگرم طرز زندگی ضروری ہے وہیں باقاعدہ ورزش بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔اگر آپ کو ہاضمے کے مسائل کا سامنا ہے تو اس کا بالواسطہ تعلق بھی آپ کے بالوں کے ساتھ ہوسکتا ہے۔بالوں کی صحت کے لئے ضروری ہے کہ آپ کا ہاضمہ درست طور پر کام کرے لہٰذا مرغن غذاﺅں کا زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ کوشش کریں کہ سادہ اورزودہضم غذائیں استعمال کریں۔

بالوں کی صحت کے لئے متوازن خوراک بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ اگرچہ عمومی طور پر آپ کی خوراک میں کاربوہائیڈریٹ نسبتاً کم اور پھل و سبزیاں زیادہ ہونی چاہئیں لیکن اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ اچھی قسم کی چکنائی اور پروٹین بھی آپ کی غذا کا لازمی حصہ ہو۔ اسکے لئے ضروری ہے کہ آپ خشک میوہ جات، مرغی اور مچھلی کو اپنی غذا کا باقاعدہ حصہ بنائیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *