سعودی عرب واپس جانے سے قاصر پاکستانیوں کیلئے خوشخبری

اقامہ کی مدت کے خاتمے سے قبل سعودی عرب واپس جانے سے قاصر پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، سعودی حکومت کا اہم بیان

وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا سعودی حکام سے رابطہ، 30 اکتوبر تک اقامہ کی مدت میں اضافہ کرنے، اضافی پروازیں کو اجازت دینے کی درخواست، سعودی حکام نے جلد خوشخبری سنانے کی یقین دہانی کرا دی

اسلام آباد ( 23 ستمبر2020ء) اقامہ کی مدت کے خاتمے سے قبل سعودی، عرب واپس جانے سے قاصر پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، سعودی حکومت کا اہم بیان وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا سعودی حکام سے رابطہ، 30 اکتوبر تک اقامہ کی مدت میں اضافہ کرنے، اضافی پروازیں کو اجازت دینے کی درخواست، سعودی حکام نے جلد خوشخبری سنانے کی یقین دہانی کرا دی۔

تفصیلات کے مطابق سعودی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اقامہ کی مدت ختم ہونے سے قبل سعودی عرب واپس جانے سے قاصر پاکستانیوں کو ریلیف دینے کیلئے جلد اہم اعلان کیا جائے گا۔ اس حوالے سے بدھ کے روز وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری اور سعودی حکام کے درمیان رابطہ ہوا۔ زلفی بخاری نے سعودی حکام سے درخواست کی کہ پاکستان میں پھنسے اور سعودی عرب بروقت واپسی سے قاصر پاکستانیوں کے اقامہ کی مدت میں 30 اکتوبر تک توسیع کر دی جائے۔ جبکہ پاکستان کو سعودی عرب کیلئے اضافی پراوزیں بھی چلانے کی اجازت دی جائے۔ زلفی بخاری کی درخواست پر سعودی حکام نے مثبت ردعمل دیا اور بتایا کہ اس حوالے سے اہم اجلاس کے دوران تمام ڈیٹا کا جائزہ لے کر اعلان کیا جائے گا۔ سعودی حکام نے مزید کہا کہ اگلے ماہ لیبر قوانین کے حوالے سے بھی پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنائی جائے گی۔ واضح رہے کہ 30 ستمبر سے قبل سعودی عرب پہنچنے سے قاصر پریشان حال پاکستانیوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نوٹس لے لیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے وزارت خارجہ کو کردار ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے جزوی طور پر بین الاقوامی پروازیں بحال کیے جانے کے بعد پاکستان میں پھنسے تارکین وطن کیلئے 30 ستمبر سے قبل سعودی عرب واپس پہنچنا ضروری ہے۔ ایسے پاکستانی جو کئی ماہ سے سعودی عرب واپس جانے سے قاصر ہیں، ان میں سے بڑی تعداد کے اقاموں کی مدت 30 ستمبر تک ختم ہو جائے گی۔ 30 ستمبر تک سعودی عرب واپس نہ پہنچنے کی صورت میں یہ پاکستانی اپنی نوکریوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *