سر کی جوئیں اور انکے انڈے ختم کرنے کے 2 آزمودہ اور آسان طریقے

جوئیں سائز میں انتہائی چھوٹی، بازو نہ رکھنے والی ایسے حشرات ہیں جنہیں پیراسائٹ کہا جاتا ہے یعنی یہ دُوسروں کے دم پر زندہ رہتے ہیں اور انسان کا خون ان کی من پسند غذا ہے، یہ عام طور پر ایک انسان سے دُوسرے میں بہت تیزی سے منتقل ہو جاتی ہیں خاص طور پر ایسے بچے جو سکول جاتے ہیں وہاں دُوسرے بچوں سے یہ اُن سروں میں بہت جلد پھیل جاتی ہیں۔

جُووں کی اقسام

جُووں کی 3 عام اقسام ہمارے اردگرد پائی جاتی ہیں جو درجہ ذیل ہیں۔

نمبر 1 سر کی جوئیں یہ جُوئیں سر کی جلد کے قریب اپنا مسکن بناتی ہیں اور انہیں عام طور پر گردن اور کانوں کے نزدیک دیکھا جا سکتا ہے ان کی خوراک سر سے خون چوسنا ہے اور یہ سر میں کے اندر ہی انڈے دیکر اپنی افزائش کرتی ہیں۔

نمبر 2 جسم کی جوئیں یہ جُوئیں آپ کے کپڑوں میں، بستر پر اور جسم پر رینگتی ہیں اور وہاں سے خون چُوستی ہیں اور عام طور پر یہ اُن لوگوں کو متاثر کرتی ہیں جو روزانہ نہانے کے عادی نہیں ہوتے اور اپنے کپڑے صاف نہیں رکھتے۔

نمبر 3 ناف کی جوئیں انہیں کریبس کہا جاتا ہے اور یہ عام طور پرناف کے ارد گرد جسم کے حصوں کو متاثر کرتی ہیں اور انہیں جگہوں پر اپنا مسکن بنا لیتی ہیں۔

آپ کے جسم یا سر میں جُوئیں پیدا ہو چُکی ہیں اس بات کی کئی علامات ہیں اور سب سے بڑی علامت سر یا جسم میں بے تحاشہ خارش کا ہونا خاص طور سر کی جلد میں، سر کے بالوں میں گُدگدی کا احساس ہونا، خارش سے سر اور جسم کے اوپر سُرخ نشانات کا ظاہر ہونا، اور ان کے کاٹے کے نشانات کا جسم پر اور سر کے اندر خاص طور پر گردن اور کانوں کے نزدیک نظر آنا۔

جُوئیں چونکہ انسانی خون پر زندہ رہتی ہیں اس لیے یہ کسی بھی انسان کو متاثر کر سکتی ہیں، مادہ جُوئیں اپنے اندر سے ایک خاص چپکنے والا مادہ خارج کرتی ہیں جس سے ان کے انڈے بالوں کیساتھ چپک جاتے ہیں اور جب یہ انڈے دیتی ہیں تو ان سے 6 سے 9 دنوں میں مزید جوئیں پیدا ہوجاتی ہیں لیکن چونکہ یہ اُڑ نہیں سکتی اس لیے ایک انسان سے دُوسرے انسان میں اُس وقت داخل ہوتی ہیں جب وہ اپنا سر دُوسرے کے سر سے ملاتا ہے یا دُوسرے کا استعمال کیا ہُوا کپڑا، کنگھا، ہیڈفون، تولیہ وغیرہ استعمال کرتا ہے اسکے علاوہ اگر کسی بستر پر یا فرنیچر پر یہ رہتی ہیں تو وہاں بیٹھنے سے بھی یہ آپ کو متاثر کر سکتی ہیں۔

جوئیں مارنے کا طریقہ

اگر گھر کسی فرد یا بچے کے سر میں جوئیں پڑ گئی ہیں تو انہیں پُوری طرح ختم کرنا اتنا آسان نہیں ہے کیونکہ اگر آپ کنگھی وغیرہ سے انہیں نکال دیتے ہیں تو ان کے انڈے سر میں باقی بچ جاتے ہیں جن سے یہ دوبارہ پیدا ہو جاتی ہیں اور بازار میں بکنے والے کیمیکل والے سلوشن آپ کی صحت کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔

جووں کے مکمل خاتمے کے لیے لیموں کے عرق میں کالا زیرہ پیس کر سر کے بالوں میں اچھی طرح لگائیں اور اس عمل کو ہر5 سے 6 دن بعد 2 سے تین بار دہرائیں اسکے علاوہ چقندر کے جُوس سے سر کو دھونے سے بھی جوئیں اور ان کے انڈے مر جاتے ہیں اور یہ ان کے لیے زہر قاتل ثابت ہوتا ہے مگر اسکے ساتھ ساتھ گھر کی اچھی طرح صفائی کریں انتہائی ضروری ہے خاص طور کپڑوں اور بیڈ شیٹس وغیرہ کو ڈیٹول سے دھوئیں اور انہیں اچھی طرح دُھوپ لگوائیں اور تکیوں کے اندر نیم کے پتے رکھیں اور سر میں روزانہ تیل لگا کر باریک کنگھی کا استعمال کریں اور بچوں کو ہدایت کریں کے وہ سر جوڑ کر دُوسرے بچوں کے ساتھ نہ بیٹھیں اور دُوسروں کی استعمال کی ہُوئی چیزیں خاص طور پر کپڑے، تولیہ اور ٹوپی وغیرہ استعمال نہ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *