جب یہ دو نشانیاں ظاہر ہو۔ تو سمجھ لو کہ تمہیں چاہنے۔
جب یہ دو نشانیاں ظاہر ہو تو سمجھ لو کہ تمہیں چاہنے والا تمہیں بہت یاد کر رہا ہے خو ش اخلاق لڑکی وہی ہے جو نا محرموں کے ساتھ بد اخلاقی کے ساتھ پیش آ ئے جس عورت کو اپنے مرد کے علاوہ دوسرے مردوں سے اپنی تعریف کروانے کی عادت ہو وہ کبھی بھی وفادار نہیں ہو سکتے۔ جب کوئی عورت آپ کو نظر انداز کر رہی ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آپ سے نفرت کر تی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کا دل دکھا ہے۔ کوئی بھی کسی کی ملکیت نہیں ہو تا
اور پھر بھی ہم چاہت میں اتنے پاگل ہو جا تے ہیں کہ خواہش کرنے لگتے ہیں کہ وہ صرف ہمارا ہو۔ ہم اپنے آدھے سے زیادہ غم اچھا بننے کی کوشش میں خود خریدتے ہیں۔ ہم لوگوں کو خود موقع دیتے ہیں کہ وہ ہمیں بار بار ہمارا دل دکھا ئیں۔ جو بہت زیادہ ہنستے رہتے ہیں انہیں ہنستے دینا چاہیے انہیں کبھی بھی رونا نہیں چاہیے کیونکہ اگر وہ ایک بار رو پڑیں نہ تو وہ صرف ایک بات کے لیے نہیں روئیں گے بلکہ ہر بات کے لیے روئیں گے جس کے لیے آ ج تک صبر کیے بیٹھے تھے۔ جب یہ دونشانیاں ظاہرہو ں تو سمجھ لو کہ تمہیں چاہنے والا تمہیں یاد کر رہا ہے پہلی نشانی یہ کہ تم کسی بھی کام میں مصروف ہو اور
اچانک اس کی یاد آ جا ئے دوسری نشانی یہ کہ تمہارے نظر انداز کرنے کے بعد کسی نہ کسی ذریعے سے اس شخص کا نام بار بار تمہارے سامنے آ تا ہے ۔ اصل میں مرد عورت سے کبھی بھی محبت نہیں کر تا وہ سالن کی طرح عورت کو چکھنا چاہتا ہے اگر پسند آ جا ئے تو کھا لیتا ہے اگر نہ آ ئے تو کسی دوسرے مرد کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ عورت کو پوری زندگی کھا پی کر آخر میں کہتا ہے کہ مجبوری ہے تم سے شادی نہیں کر سکتا عورت بھی مرد کو خالی ہاتھ جانے نہیں دیتی۔ وہ بھی اس کی بیٹی کے لیے تحفہ دے جا تی ہے۔ یعنی اپنے چہرے کی زردی خاموشی اذیت قرب تا کہ مرد جان سکے کہ عورت کیا ہو تی ہے ؟ عورت کیا ہو تی ہے؟ بعض اوقات ایسا بھی ہو تا ہے کہ جب من بھرا ہو تو چھوٹی سی بات پر بھی رونا آجاتا ہے اور جب رونا شروع کر دیں تو وہ بات یاد آ جا تی ہے جس پر کبھی روئے تھے اور پھر آنسو رکنے کا نام ہی نہیں لیتے۔ بس بہتے
چلے جا تے ہیں۔ مکان تو سامان اینٹوں سے بن جا تے ہیں لیکن گھر بنانے کے لیے نیک عورت کی ضرورت ہو تی ہے۔ وقت اور بیوی تنگ تو کر تے ہیں لیکن جب ساتھ دیتے ہیں تو زندگی بدل دیتے ہیں۔ زندگی بدل دیتے ہیں۔ زندگی بدل دیتے ہیں۔ تو ہمیں ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر عمل کر نا چاہیے
Leave a Reply