یہ ایک چیز اس طریقے سے کھانا ذیابطیس کو حیرت انگیز طور پر کم کر سکتا ہے آزما کر دیکھ لیں
ذیابیطس آج کے دور میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور اب تک میڈیکل سائنس کے پاس اس کا مستقل علاج موجود نہیں۔ اس بیماری کی وجہ سے عام طور پر انسان کو ساری ہی زندگی اس سے لڑنا پڑتا ہے۔ ایسی صورت حال میں ادویات اور خوراک کے ذریعے اس کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات میں عدم توازن کی وجہ سے آج کل لوگ ذیابیطس کا شکار ہو رہے ہیں۔ ذیابیطس ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں جسم یا تو کافی انسولین نہیں بنا پاتا یا جو انسولین بناتی ہے وہ مؤثر طریقے سے استعمال نہیں ہوتی۔ اس حالت میں بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے لگتی ہے۔ ذیابیطس کی 2 اقسام زیادہ اہم ہیں ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو۔
ذیابطیس ٹائپ 1
ٹائپ 1 ذیابطیس ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کی کسی بھی عمر میں لاحق ہو سکتی ہے حتی کے یہ بیماری چھوٹے اور نومولود بچوں میں بھی پیدا ہو رہی ہے۔ ماہرین ٹائپ ون کو آٹو ایمیون بیماری کہتے ہیں جس میں انسان کا ایمیون سسٹم لبلبے پر حملہ کر دیتا ہے اور جسم انسولین پیدا کرنا بند کر دیتا ہے۔ میڈیل سائنس میں اس بیماری کا کوئی مستقل علاج نہیں ہے سوائے اس کے کہ مریض کو روزانہ انسولین لگائی جائے۔
ذیابطیس ٹائپ 2
ٹائپ 2 ذیابیطس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سب سے اہم موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، نامناسب خوراک، ورزش سے دوری وغیرہ شامل ہیں۔ اس بیماری میں یا تو جسم میں انسولین کم بنتی ہے یا جسم کے خلیے انسولین کے لیے حساس نہیں ہوتے اور وہ اسے پہچاننا بند کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے خون میں شوگر کا لیول ہائی رہنا شرروع کر دیتا ہے۔
اگر خدانخواستہ آپ بھی ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریض ہیں تو آج ہم آپ کو ایک ایسی چیز کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، جس کے استعمال سے بلڈ شوگر لیول کنٹرول میں رہتا ہے اور وہ اکسیر چیز میتھی کا پودا ہے۔ ماہرین کے مطابق میتھی کے بیج بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتے ہیں۔ میتھی کے بیجوں میں فائبر اور دیگر ایسے غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو خوراک سے گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کے عمل کو سست کرنے میں مدد دیتے ہیں جبکہ جسم میں کاربوہائیڈریٹس اور شوگر کے جذب کو بھی کم کرتے ہیں۔ میتھی کے بیج کھانے سے جسم میں انسولین کی مقدار توازن میں آ جاتی ہے۔ بہت سے مطالعات میں میتھی کو صحت کے لیے بہت فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔
میتھی دانہ پر ہونے والی ایک جدید ریسرچ کے نتائج کے مطابق میتھی دانہ میں شوگر کے لیے حیرت انگیز علاج موجود ہے۔ ریسرچ میں ذیابطیس کے چند مریضوں کو 2 گروپس میں بانٹ کر ایک گروپ کو عام روٹی کھلائی گئی اور دوسرے گروپ کو روٹی میں 5 گرام میتھی دانہ ڈال کر کھلایا گیا۔ اس تحقیق سے معلوم ہوا کے وہ افراد جو روٹی میں 5 گرام میتھی دانہ کھا رہے ہیں ان کے انسولین لیول اور شوگر لیول میں میتھی دانہ نہ کھانے والوں کی نسبت نمایاں تبدیلی پیدا ہوئی اور ان کے جسم کے سیلز میں انسولین کے لیے حساسیت پیدا ہوئی اور ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں بیحد مدد ملی۔
ایک اور تحقیق کے مطابق 10 گرام میتھی دانہ کو گرم پانی میں بھگو کر کھانے کے بعد استعمال کرنے سے شوگر لیول نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے اور یہ بلکل شوگر کنٹرول کرنے والی ادویات کی طرح کام کرتا ہے اور میتھی دانہ میں موجود غذائی اجزا خاص طور پر پوٹاشیم، سوڈیم، وٹامن سی، آئرن، وٹامن بی 6، میگنیشیم اور کیلشیم کی موجودگی اسے نہ صرف شوگر کے لیے مفید بناتی ہے بلکہ اس سے سارے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
Leave a Reply