“جب انسان ہر طرف سے مشکلات میں دھنسا ہو تو کیا کرے!؟؟
۔ کسی جنگل میں ایک حاملہ ہرن رہتی تھی، جب اس کی ولادت کا وقت آیا تو وہ جنگل میں دور نہر کے قریب چلی گئی اور ولادت کے وقت کا انتظار کرنے لگی، اچانک اسی وقت آسمان میں بادل گرجنے لگے۔
بجلی چمکنے لگی اور بجلی گرنے سے جنگل میں آگ بھڑک اٹھی، اتنے میں اس نے اپنی بائیں جانب دیکھا کہ ایک شکاری اسے شکار کرنے کے در پے ہےاور دائیں جانب ایک بھوکا شیر اس کی طرف بھاگا آرہا ہے،
۔ اب ہرن کے پاس کوئی راستہ نہ تھا، یا تو اسے شیر چیر پھاڑ دے، یاشکاری اپنا شکار بنا لے، یا جنگل کی آگ میں جل کر بھسم ہوجائے، یا نہر میں ڈوب جائے، ہر طرف خطرہ ہی خطرہ تھا اس کے لیے بھاگنے کی کوئی راہ نہ تھی!
۔ لیکن ایسے مشکل اور پریشان کن حالات میں ہرن نے یہ فیصلہ کیا کہ اسے وہ کام کرنا چاہیے جس کے کرنے کی اس میں قدرت اور طاقت ہے اور باقی معاملہ اللہ پر چھوڑ دے، چناچہ اس نے ایسا ہی کیا اور اپنی پوری توجہ بچے کی ولادت پر مرکوز کر دی اور بیٹھ گئی.
پھر ہوا کیا؟
۔ آسمانی بجلی گری اور شکاری کو اندھا کر دیا، اس کی کمان سے تیر نکلا اور نشانہ سیدھا شیر کو لگا اور مر گیا۔
۔ آسمان سے تیز بارش برسی اور آگ بجھا دی، اب ہرن نےامن وسکون سے بچہ جنا اور پالنا شروع کر دیا…
۔ سبق
۔ اس قصے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ زندگی میں کچھ ایسے واقعات پیش آتے ہیں کہ انسان ہر طرف سے پریشانیوں اور مشکلات میں پھنس جاتا ہے اسے مشکلات سے نکلنے کا کوی راستہ دکھائی نہیں دیتا.، تو ایسے حالات میں انسان کو کیا کرنا چاہیے!؟
۔ ایسے حالات میں یہ کرنا چاہیے کہ وہ اپنی مکمل توجہ صرف اس کام پر خرچ کرے جس کی وہ طاقت اور قدرت رکھتا ہے باقی حالات اللہ کریم کے حوالے کر دے اللہ کریم ضرور اسے پریشانیوں سے نجات دے گا.۔
Leave a Reply