فالج کی وہ ابتدائی علامات جسے آپ نظر انداز کررہے ہوں، دیر کرنا آپ کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔۔۔
فالج ایک ایسا مرض ہے جو انسان پر خاموشی سے وار کرتا ہے۔ اس میں دماغی خلیات کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی بھی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے۔ اگر فوری اس کا علاج میسر ہوجائے تو اس کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ تاہم اکثر لوگ اس جان لیوا مرض کی علامات کو دیگر طبی مسائل کی طرح ہلکا سمجھ لیتے ہیں اور علاج میں تاخیر ہوجاتی ہے۔
فالج کے دورے کے بعد ہر گزرتے منٹ میں آپ کا دماغ 19 لاکھ خلیات سے محروم ہو رہا ہوتا ہے اور ایک گھنٹے تک علاج کی سہولت میسر نہ آنے کی صورت میں دماغی عمر میں ساڑھے تین سال کا اضافہ ہوجاتا ہے۔ علاج ملنے میں جتنی دیر ہوتی جائے گی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں یا دوسری پیچیدگیوں میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ اس کا تعلق کیونکہ دماغ سے ہے اس لئے اس سے ہونے والا نقصان بھی شدید ہوتا ہے ۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ فالج کی یہ انتباہی نشانیاں اصل دورے سے ایک ہفتہ قبل ہی سامنے آنے لگتی ہیں۔ اگر اسی وقت اس کا سدباب ہوجائے توفالج کی پکڑ ہوسکتی ہے لیکن ہمارے ہاں لوگ ان علامات یا نشانیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے بات بگڑ جاتی ہے۔
چیزوں کا ڈبل نظر آنا، یا دھندلا دکھائی دینا۔
فالج سے پہلے اکثربنیائی کے مسائل جیسےایک چیز دو نظر آنا، دھندلا پن یا کسی ایک آنکھ سے صحیح نظر نہ آنا بھی فالج کی واضح علامات ہوسکتے ہیں مگر ہم میں سے اکثرافراد ان علامات کو بڑھاپے یا تھکن کا نتیجہ سمجھ لیتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق تھکن یا کمزوری سے ایک سے دو نظر آنا الگ الگ باتیں ہیں، درحقیقت خون کی شریان میں رکاوٹ، آنکھوں کو درکار آکسیجن کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس کے نتیجے میں اس ٹائپ کے مسائل سامنے آتے ہیں۔
ہاتھ پیرکا بار بار سن ہوجانا ،بے جان یا بے حس ہونا
اگرآپ سونے کے لئے لیٹیں اور سوتے ہوئے بار بار آپ کا ہاتھ یا پیر سن ہو رہے ہیں تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے اور آسانی سے تصور کیا جاسکتا ہے کہ یہ اعصاب دب جانے کا نتیجہ ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا ایک ہاتھ اچانک بے جان یا کمزور ہونے لگے اور یہ کیفیت بار بار ہو رہی ہو تو فوری طبی امداد کے لیے رابطہ کیا جانا چاہئے۔ ان کے بقول شریانوں میں ریڑھ کی ہڈی سے دماغ تک خون کی روانی میں کمی کے نتیجے میں جسم کا ایک حس سن یا کمزور ہو جاتا ہے۔
بولنے میں ہکلاہٹ یا تتلاہٹ۔
اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ کچھ ادویات کے استعمال کے بعد بولنے میں ہکلاہٹ یا تتلاہٹ محسوس ہونے لگے تو یہ بھی فالج کی ابتداء ہو سکتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر اس سے پہلے یہی دوا استعمال کرنے پر آپ کواس قسم کی سچویشن کا سامنا نہ ہوا ہو تو پھر یہ آپ کے لئے انتباہ ہے کہ آپ کو فوری چیک اپ کی ضرورت ہے۔
سوچنے سمجھنے میں مشکلات کا سامنا۔
اکثر اوقات ایسا ہونے لگتا ہے کہ آپ بولتے بولتے بھولنے لگتے ہیں یا کچھ بھی سوچنے یا کسی کی بات سمجھنے میں مشکل پیش آنے لگتی ہے تو وہ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید زیادہ تھکن کے باعث ایسا ہورہا ہے۔ مگر اچانک سوچنے اور سمجھنے کی دماغی صلاحیتوں میں کمی فالج کی عام علامت میں سے ایک ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایک لمحے کے لیے تو سوچنے میں مشکل کا سامنا کسی بھی فرد کو ہوسکتا ہے مگر اس کا دورانیہ اگر بڑھ جائے تو یہ باعث تشویش ہے،کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کا دماغ معمول کے مطابق کام نہیں کر رہا۔۔
آدھے سر کا درد، فالج کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ آدھے سر کا درد محض مائیگرین ہی ہو مگر یہ تکلیف آپ کو پہلے سے نہ ہو تو یہ فالج کی علامتوں میں سے ایک علامت بھی ہوسکتی ہے۔ طبی ماہرین بتاتے ہیں کہ آدھے سر کے درد یا مائیگرین میں فالج بھی چھپا ہوسکتا ہے کیونکہ ان دونوں امراض میں دماغی علامات ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ اس لئے سر کے درد کو خاص کر آدھے سر کے درد کو معمولی نہ سمجھیں۔ اگر یہ اچانک شروع ہورہا ہے اور پھر تواتر سے ہو رہا ہے تو اس کو فوری چیک کروانا چاہیے۔
Leave a Reply