پانچ پاکستانی سعودی عرب میں گرفتار
این این ایس نیوز!سعودی عرب میں 5 پاکستانی دھوکے بازی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار،3 لاکھ ریال برآمد
ملزمان خود کو بینک کا نمائندہ ظاہر کر کے انعامی رقم نکلنے کی جھوٹی خوشخبری سُنا کرنجی معلومات حاصل کر کے رقم نکلوا لیتے تھے
ریاض سعودی پولیس نے نوسربازوں کا ایک گروہ گرفتار کر لیا ہے جس کے پانچوں افر اد کا تعلق پاکستان سے ہے اور عمریں 25 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ ریاض پولیس کے مطابق ملزمان سینکڑوں افراد سے بینک اکاؤنٹ کی خفیہ معلومات حاصل کر کے لاکھوں ریال ہتھیا چکے تھے۔ ریاض پولیس کے نائب ترجمان خالد الکریدیس نے بتایا کہ پاکستانی نوسربازوں کا یہ گروہ غیرملکیوں اور سعودی شہریوں کو فون پر ایس ایم ایس بھیج کر جھوٹی خوشخبری سُناتا تھا کہ ان کا انعام نکل آیا ہے جس کے حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات مہیا کریں۔اس کے علاوہ کچھ افراد کو یہ پیغامات بھیجے جاتے تھی کہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اپ ڈیٹ ہونے کی وجہ سے ان کا اکاؤنٹ بند کیا جا رہاہے، اگر وہ اکاؤنٹ کو بند ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو فوری طور پر اپنے بینک اکاؤنٹ کی معلومات ای میل یا واٹس ایپ پر بھیج دیں۔سینکڑوں افراد ان کے جھانسے میں آ گئے جس کے بعد ملزمان نے ان کے اکاؤنٹس سے رقم دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کروا لیں یا پھر اے ٹی ایم سے نکلوائی گئیں۔
مجموعی طور پر ان دھوکے بازوں نے تین لاکھ ریال کا فراڈ کیا۔ ملزمان کے قبضے سے دھوکے بازی کی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے 13 موبائل بھی برآمد ہوئے جن میں دھوکا دہی کے واٹس ایپ اور ایس ایم ایس پیغامات کے علاوہ سعودی اور تارکین وطن اکاؤنٹ ہولڈرز کے اے ٹی ایم کارڈز کی تفصیلات بھی موجود تھیں۔ ملزمان پر مقدمہ چلانے کے لیے انہیں سرکاری استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل بھی سعودی عرب میں8 پاکستانیوں پر مشتمل نوسرباز گینگ پکڑا گیا تھا جو سینکڑوں افراد کو جھانسہ دے کر ان سے لاکھوں ریال کی رقم لُوٹ چکا تھا۔ یہ گروہ لوگوں کو ان کے بینک اکاؤنٹس کی بندش کا ڈراوا دے کر یا انعام نکلنے کی خوشخبری دے کر ان کے اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کرتا، اور پھر اکاؤنٹ میں سے رقم ٹرانسفر کر دیتا تھا۔ ‘پولیس ترجمان نے کہا کہ ’گرفتار ملزمان عمر کے تیسرے اور چوتھے عشرے میں ہیں۔ ان کے قبضے سے 37 موبائل سیٹس برآمد ہوئے ہیں جن میں ہزاروں افراد کے نمبر درج تھے۔ موبائل سے دھوکہ دہی والے پیغامات کا ریکارڈ بھی ملا ہے۔ 25 ہزار ریال اور کئی اے ٹی ایم کارڈز بھی برآمد ہوئے۔‘’جعلسازوں نے اقبال جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ روزانہ 20 ہزار ریال اس طریقہ کار سے کما رہے تھے۔
تمام افراد کو حراست میں لے کر ایف آئی آر درج کر کے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔‘التویجری کا کہنا ہے کہ اس طرح کے دھوکہ باز گروہ وقتاً فوقتاً مملکت کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیے جاتے رہتے ہیں۔ پولیس، مقامی بینک ذرائع ابلاغ کی مدد سے ان کی سرگرمیوں سے آگاہ کر کے ان کی عیارانہ چالوں سے بچنے کی تاکید بھی کرتے رہتے ہیں تاہم ہر بار کچھ نہ کچھ سادہ لوح ان کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔
Leave a Reply