ایک شخص نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کر لی
ایک شخص نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کر لی ، مگر ایک دن اس لڑکی کو جلد کی بیماری لگ گئی اور اس کی خوبصورتی دن بدن کم ہوتی جا رہی تھی ایک دن اس کا شوہر کسی سفر پر نکلا: تو واپس آتے ہوئے اسے حادثہ پیش آ گیا؟
ایک شخص نے ایک خوبصورت لڑکی سے شادی کر لی وہ اس سے بہت محبت کر تا تھا مگر ایک دن اس لڑکی کو جلد کی کوئی بیماری لگ گئی جس سے اس کی خوبصورتی روز بروز گھٹتی جارہی تھی! ایک دن اس کا شوہر کسی سفر پر نکلا واپس آ تے ہوئے اسے حادثہ پیش آ گیا ، اور اس کی دونوں آنکھیں چلی گئیں ۔ خیر ان کی ازدواجی زندگی یو نہی چلتی رہی اور اس کی بیوی کی خوبصورتی مزید گھٹتی رہی مگر اندھے آ دمی کو اس بات کا علم نہیں تھا لہٰذا انکی زندگی پر اسکا کوئی اثر بھی نہ پڑا: دونوں ایک دوسرے کو پہلے کی طرح چاہتے تھے اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے تھے
خدا کا کر نا ایسا ہوا کہ ایک دن اس لڑکی کا انتقال ہو گیا اس کا شوہر نہایت غمگین تھا۔ اس نے اپنا سب کچھ فروخت کر ڈالا، اور اس شہر کو چھوڑ کر کسی دوسرے شہر جانے لگا تو جاتے ہوئے ایک شخص نے پیچھے سے آواز دی اور کہنے لگا: اکیلے کیسے جاؤ گے؟ اَب تک تو آپکی بیوی آپ کی مدد کرتی رہی آپ کا خیال رکھتی رہی اور آپ کی آ نکھیں بند رہیں۔
اندھے آدمی نے جواباکہا: میں اندھا نہیں تھا، مگر اسے ایسا دکھا رہا تھا جیسے میں اندھا ہوں کیونکہ اگر اسے یہ پتہ ہوتا کہ میں اس کی بد صورتی دیکھ سکتا ہوں۔ تو یہ احساس اسے اس کی بیماری سے زیادہ تکلیف دیتا اس لیے میں نے اندھا رہنا ہی مناسب سمجھا، وہ بہت اچھی بیوی تھی میں بس اسے خوش رکھنا چاہ رہا تھا!اب اگر لڑکی نہیں رہنا چاہتی یا مرد اسے رکھنا نہیں چاہتا تو دونوں صورتوں میں طلاق ضروری ہے۔
طلاق کے بغیر لڑکی کسی دوسری جگہ شادی نہیں کر سکتی کیونکہ نکاح پر نکاح کرنا حرام ہے۔نکاح کے وقت اگر حق مہر طے پا گیا تھا اور خلوت صحیحہ نہیں ہوئی تو ایسی صورت میں آدھا حق مہر واجب الادا ہے، مرد کو دینا پڑے گا اور اگر خلوت صحیحہ ہو چکی تھی تو ایسی صورت میں مرد کو پورا حق مہر ادا کرنا پڑے گا۔اگر لڑکی چاہے اور وہ اپنی جان چھڑوانا چاہتی ہے تو حق مہر معاف بھی کر سکتی ہے تاکہ وہ شخص اس کو آسانی سے طلاق دے اور یہ لڑکی کسی دوسری جگہ نکاح کرے۔
Leave a Reply