”پیٹ کی گیس دوبارہ نہیں ہوگی ایک گلاس نیم گرم پانی میں صرف تین چمچ ڈالیں“
کہ بیماریوں کا آغاز معدے سے ہوتا ہے سب سے پہلے معدہ خراب ہوگا پھر بلڈ پریشر اور پھر دماغ پر گیس چڑھے گی اور بس ایسے ہی سلسلہ بڑھتا چلا جائے گا لہٰذا ایسے مسائل میں ہمیں فورا معدے کا علاج کروانا چاہئے ۔نسخے کے اجزاء اور طریقہ یہ ہے ۔کالی مرچ کا پاؤڈر آدھا چائے کا چمچ ادرک کاپاؤڈر آدھا چائے کا چمچ سبز الائچی کا پاؤڈر چوتھائی چائے کا چمچ ایک گلاس نیم گرم پانی لے کر اس میں یہ تینوں چیزیں مکس کر لیں جب اچھی طرح مکس ہوجائیں تو اس کو پی لیجئے صبح شام کھانے کے بعد استعمال کیجئے انشاء اللہ تین دن میں گیس ختم ہوجائے گی اور بیس دن کے لگاتار استعمال سے انشاء اللہ معدے کے زیادہ تر امراض سے نجات مل جائے گی ۔کھانے پینے میں بے احتیاطی بادی چیزوں کا زیادہ استعمال کھٹی چیزوں کے استعمال میں زیادتی رات دیر تک جاگتے رہنا اور کھاتے رہنا
معدے اور آنتوں میں بیکٹیریا کی افزائش یہ پیٹ کی گیس اور امراض کی چند چیدہ چیدہ وجوہات ہیں ان سے ضرور بچیں اس کے علاوہ پیٹ کی گیس کی مندرجہ ذیل علامات ہوسکتی ہیں بدمزاجی،چکر آنا،گھبراہٹ کا ہونا،یادداشت کی کمزوری ، منہ میں چھالے نکلنا چہرے پر دانے نکلنا قبض کی شکایت اور بلڈ پریشر ۔آپ کے ہاضمے کے نظام میں گیس کا موجود ہونا ہاضمے کے عمل کا ایک نارمل حصہ ہے۔ اسی طرح زائد گیس کا ڈکار یا مقعد سے خارج ہونا بھی ایک نارمل کیفیت ہے۔ پیٹ میںگیس کے مسائل اسی صورت میں جنم لیتے ہیں جب نطامِ ہضم میں جنم لینی والی گیس کے عمومی طور پر خارج ہونے میں کوئی رکاوٹ پیدا ہو جائے۔ پیٹ میں گیس کے مسائل پیٹ کے اپھارے یا اس میں درد کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔
اور عام طور پر انکی وجہ کھانے کے معمولات یا غذا کی تبدیلی بنتی ہے۔ پیٹ میں گیس کے مسائل کا باعث بننے والی ہاضمے کی خرابیاں پیٹ میں گیس کے مسائل کا علاج بغیر ڈاکٹری نسخہ کے دستیاب دوائیں یہ تمام اس کی وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ پیٹ میں گیس کے مسائل کی علامات مندرجہ ذیل ہوتی ہیں ڈکار، مقعد سے گیس کا اخراج، پیٹ درد اور گرہ پڑنے کا احساس، پیٹ کے بھرے ہوئے ہونے
اور دباؤ کا احساس (اپھارہ) اور پیٹ کےسائز میں صاف نظر آنے والا اضافہ۔ڈکار خاص طور پر کھانے کے دوران یا فوری بعد ایک نارمل بات ہے۔ بہت سے افراد تو دن میں بیس بار تک بھی گیس خارج کرتے ہیں۔ اس لیے گیس کا اخراج گو زرا سی بے آرامی اور ہلکی سی خفگی کا باعث تو ہو سکتا ہے لیکن ان کا شمار پیٹ میں گیس کے مسائل میں نہیں ہوتا اور انکے علاج کی اس وققت تک کوئی ضرورت نہیں ہوتیی جبتک کہ مندرجہ بالا علامات ناقابلِ برداشت نہ ہو جائیں۔ معدے میں گیس کی وجہ اس ہوا کا وہاں اکھٹے ہونا ہوتا ہے
جو کھانے یا پینے کو نگلنے کے دوران اس کھانے یا مشروب کے ہمراہ معدے میں چلی جاتی ہے۔ معدے میں موجود یہی گیس عام طور پر ڈکار کی صورت میں خارج ہو جاتی ہے۔ بڑی آنت میں گیس کے اکٹھا ہونے کی وجہ وہ گیس ہوتی ہے جو کھانے میں موجود نشاستہ دار غذاؤں یا کاربو ہائڈریٹ کے تخمیری عمل کے ذریعے ہضم ہونے کے دوران پیدا ہوتی ہیں۔ ہماری انتڑیوں میں موجود بیکٹیریا ایسی گیسوں کو جذب بھی کرتے ہیں پھر بھی باقی بچی گیس مقعد کے راستے خارج ہو جاتی ہے۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
Leave a Reply