سینے میں جلن کی ان علامات کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ یہ ہارٹ اٹیک اور کینسر کی وجہ ہو سکتی ہیں

سینے کی جلن ایک بڑھتی ہُوئی عام بیماری ہے جس میں مریض سینے کے درمیان میں شدید جلن محسوس کرتا ہے اور یہ جلن چند منٹ سے کئی گھنٹوں تک تکلیف دیتی رہتی ہے۔ یہ بیماری عام طور پر معدے میں تیزابیت کے باعث پیدا ہوتی ہے لیکن اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہارٹ اٹیک اورکینسر جیسے امراض کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔

ایک جدید تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ سینے میں جلن کا مسئلہ ہارٹ اٹیک اور کینسر کے خطرے سے منسلک ہو سکتا ہے لہذا جسم میں درجہ ذیل علامات کو دیکھ کر فوری ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے:

کئی گھنٹوں تک مسلسل جلن ہونا

جلن مین شدت اور مسقتل پن

نگلنے میں دشواری

قے اور متلی محسوس کرنا

وزن میں بغیر کسی وجہ کے اچانک کمی

بد ہضمی وغیرہ کی ادویات کھا کر بھی جلن ختم نہ ہونا

شدید گھبراہٹ محسوس کرنا

جلن سے متعلق مسائل بعض اوقات گلے میں کینسر (وائس باکس) یا پیٹ کی آنت (جی آئی ٹریکٹ) کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔ معدہ کی آنت میں بہنے والا تیزاب بعض اوقات ٹشو کو نقصان پہنچاتا ہے اور یہ غذائی نالی کی اڈینو کارسینوما کی نشوونما کا باعث بنتا ہے ماہرین کے مطابق جلن کی حقیقی وجوہات کا اگر جلد از جلد علاج نہ کیا جائے تو معدے کے السر جیسے امراض کا باعث بن سکتا ہے۔

وقفہ ہرنیا: جب پیٹ کا کچھ حصہ ڈایافرام میں کمزوری کی وجہ سے سینے کے نچلے حصے کو اوپر کی طرف دھکیلتا ہے تو اسے وقفہ ہرنیا کہا جاتا ہے یہ مسئلہ سینے میں درد یا جلنے کے وقت ٹیسٹ کرنے کے بعد ہی پکڑا جا سکتا ہے عام طور پر یہ مسئلہ 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں دیکھا جاتا ہے۔ جب تک علامات شدید نہ ہوں ، اس کا علاج کروانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن علامات شدید ہونے کے بعد اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

پیپٹیک السر: پیپٹیک السر کی بیماری میں مبتلا لوگ اکثر اسے سینے میں جلن کے طور پر نظر انداز کرتے ہیں۔ سینے کی جلن اور پیپٹک السر کی بیماری کی علامات بہت ملتی جلتی ہیں۔ یہاں یہ بھی ضروری ہے کہ متلی ، قے ​​، جلانے کا درد اور خون کی وجہ سے پاخانہ کے رنگ میں تبدیلی جیسی علامات پر توجہ دی جائے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ، اسے فوری طور پر ڈاکٹر سے چیک کروائیں۔

ہارٹ اٹیک: ہارٹ اٹیک کی صورت میں بھی کئی بار لوگ اسے سینے میں جلن کے طور پر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ہارٹ اٹیک اور سینے میں جلن کے درمیان فرق کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ کچھ علامات پر توجہ دی جائے۔ سینے میں درد ، دل کی تیز دھڑکن ، چپٹی جلد ، بدہضمی اور متلی جیسی علامات ہارٹ اٹیک کی انتباہی علامت ہوسکتی ہیں اس لیے سینے میں جلن کے مرض کو سنجیدگی سے لینا چاہیے تاکہ بڑے مسائل سے بچا جا سکے۔

نوٹ: اپنی خوراک کو متوازن رکھنا اور روزانہ کی زندگی میں ورزش کو شامل کرنا آپ کی صحت کو ہارٹ اٹیک اوربہت سے دُوسرے مسائل سے بچا سکتا ہے اور آپ کو لمبے عرصے تک صحت مند بنا سکتا ہے اس لیے ان دنوں چیزوں کو اپنی زندگی کا جز لازمی بنائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *