قبولیت کی گھڑی کوئی بھی ہوسکتی ہے
این این ایس نیوز!اللہ رب العزت کی ذات بہت غفور و رحیم ہے انسان خطاوںمیںڈوبنے کے بعد بھی جب اپنے اللہ سے رجوع کرتا ہےاور اس سے معافی طلب کرتا ہے وہ ذات بخشنے میںدیر نہیںلگاتی . ایسے ہی انسان جب اللہ کے حضور اپنے ہاتھ پھیلاتا ہے تو اس کے ہاتھوںکو خالی نہیںلٹاتا .کو مانگتا ہے دیتا ہےئ لیکن کبھی دیر سویر ہو جاتی ہے جس پر انسان ناراضگی کا اظہار بھی کرتا ہے
جو کہ اس کے جلد باز ہونے کی نشانی ہے . انسان بعض دفعہ سمجھتا ہے کہ اس کی دعا سنی ہی نہیںگئی حالانکہ ایسا کبھی بھی نہیںہوتا کیونکہ یا تو وہ دعا فورا قبول ہو جاتی ہے یا پھر اس کے بدلے مصیبت ٹل جاتی ہے یا پھر آخرت کا ذخیرہ بنجاتی ہے . آج ہم آپ کو کچھ ایسے اوقات کے بارے میںبتائجیںگے جن کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہیں
:تہجد کے وقت مانگی گئی دعا
تہجد کے وقت سے مراد رات کا آخری پہر ہے۔ اس وقت کی نیند سب سے گہری اور نہ ٹوٹنے والی ہوتی ہے مگر جب کوئی بندہ اس وقت میں اپنی نیند کی قربانی دے کر اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑا ہوتا ہے تو حدیث کے مطابق اس کا رب ضرور سنتا ہے اور بندے کی خواہش کو ضرور پورا کرتا ہے۔
:سجدہ کی حالت میں مانگی گئی دعا
انسان جس پل سجدے کی حالت میں ہوتا ہے اس پل میں وہ اپنے جسم کے سب سے بلند اور محترم عضو یعنی پیشانی کو اللہ کے بارگاہ میں جھکا کر زمین سے لو لگا رہا ہوتا ہے، اللہ کو اپنے بندے کی یہ عاجزی اتنی پسند آتی ہے کہ وہ اپنے بندے کی اس حالت میں مانگی گئی ہر دعا پوری کر دیتا ہے۔
:اذان کے دوران مانگی گئی دعا
جب انسان اللہ کے اس بلاوے پر لبیک کہتا ہے اور اس کا جواب دیتا ہے تو اللہ بھی ان اوقات میں انسان کی دعا نہ صرف سنتا ہے بلکہ اس کو پورا بھی کرتا ہے۔
:فرض نماز کے بعد مانگی گئی دعا
اللہ نے انسانوں پر دن بھر میں پانچ نمازیں فرض قرار دی ہیں اور اس کی فرضیت کے متعلق واضح احکامات قرآن و سنت میں موجود ہیں۔ جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان اوقات میں مانگی گئی دعا بارگاہ خداوندی میں قبولیت پاتی ہے۔
:بارش کے بعد مانگی گئی دعا
بارش اللہ پاک کی وہ رحمت ہے جو کہ اس پیاسی زمین کو سیراب کرتی ہے۔ چرند پرند غرض ہر مخلوق کے لیے خوشی کا سبب اور رحمت بن کر برستی ہے۔ ایسے حالات میں اللہ تعالی اس مخلوق کو کیسے بھول سکتا ہے جس کو اس نے اشرف المخلوقات کے عہدے پر فائز کیا ہے۔ تو ان اوقات میں اللہ کی رحمت بندوں پر برس رہی ہوتی ہے۔
:سفر کے وقت دعا
نیک نیتی اور حق کے راستے پر جانے والے مسافر کی ہر دعا اللہ قبول کرتا ہے کیونکہ اس وقت مسافر درحقیقت اللہ کا مہمان ہوتا ہے۔
:افطار کے وقت مانگی گئی دعا
روزہ کی حالت میں اللہ کی خاطر بندہ جب بھوک پیاس برداشت کرتا ہے تو وہ اللہ کے بہت قریب ہوجاتا ہے۔ اس وقت اللہ فرماتا ہے کہ اس کو اس کی عبادت کا اجر میں خود دوں گا۔ افطار کا وقت اللہ نے اس روزے دار کے لیے نہ صرف روزہ کھولنے کا تحفہ رکھا ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس انعام و اکرام کا بھی رکھا ہوتا ہے جو اللہ نے بندے کو دینے ہوتے ہیں۔ اس میں سے سب سے بڑا انعام یہ ہے کہ اس وقت مانگی گئی دعاقبول ہوتی ہے۔
:درود شریف پڑھنے کے بعد دعا
درود شریف کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ وہ واحد فعل ہے جواللہ تعالیٰ خود بھی کرتے ہیں، درود شریف پڑھ کر مانگی گئی دعا اللہ ضرور سنتا ہے، اسی وجہ سے اوّل و آخر درود شریف پڑھ لینے سے دعا بھی اللہ کی بارگاہ میں قبولیت پا لیتی ہے۔
Leave a Reply