جَو کا پانی پینے کے 11 ناقابل فراموش فائدےاور جَو کا پانی بنانے کا طریقہ!!
تاریخ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ “جَو” پہلا اناج ہے جو انسان نے تقریباً دس ہزار سال پہلے کاشت کرنا شروع کیااور آج “جَو” دُنیا کی پانچویں بڑی فصل ہے جسے ساری دُنیا میں ہی کاشت کیا جاتا ہے اور اتنے بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کی وجہ اس اناج کی بے پناہ افادیت ہے ، حدیث کا علم رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ستو (جَو کا پاوڈر) کی افادیت کے متعلق 21 سے زائد احادیث موجود ہیں ۔
جَو کا استعمال بطور خوراک کئی طریقوں سے کیا جاتا ہے مگر اس آرٹیکل میں ہم آب جَو یعنی جَو کے پانی کے10 بہترین فوائد کا ذکر کریں گے اور جانیں گے کہ یہ ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے۔
آب جَو کے فوائد
آب جَو مشروبات کا بادشاہ ہےاور اس میں صحت کے لیے بیشمار فائدے ہیں کیونکہ یہ نیوٹریشنز سے بھرپُور ڈرنک ہے خاص طور پر اس میں سلوبل اور نان سلوبل فائبر کی ایک بڑی مقدار کے علاوہ بیشمار منرلز (کیلشیم ، آئرن، مگنیشیم، میگنیز، زنک، کاپر) وغیرہ شامل ہوتی ہیں اور بہت سے وٹامنز کیساتھ ساتھ ائنٹی آکسائیڈینٹس اور پائتھو کمیکلز شامل ہوتے ہیں جو دل کی بیماریوں اور شوگر کی بیماری میں انتہائی مُفید ہوتے ہیں۔
آئیے جانتے ہیں کہ ہمیں اسے اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ کیوں بنانا چاہیے۔
نمبر 1 جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرتا ہے
آب جَو کا روزانہ استعمال ہمارے جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے یہ ہماری آنتوں کی صفائی کرتا ہے، آب جَو میں ایک خاص قسم کی شوگر (بیٹا گلوکین) شامل ہوتی ہے جوہمارے جسم کے اندرونی نظام کے فاضل مادوں کی صفائی کر دیتی ہے۔
نمبر 2 پیشاب کی نالی کی انفیکشن ختم کرتا ہے
آب جَو ایک قُدرتی دوائی ہے جو پیشاب کی نالی کی انفیکشن ختم کرنے کے لیے صدیوں سے استعمال ہو رہی ہے ، طبیب حضرات مریض کو روزانہ آب جَو کے کُچھ گلاس پلاتے ہیں جب تک انفیکشن ختم نہ ہوجائے اس کے علاوہ طب یونان اور طب ایوردیک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گُردوں کی پتھری کو توڑ کر پیشاب کے راستے خارج کر دیتا ہے۔
نمبر 3نظام ہضم کی خرابیاں دُور کرتا ہے
آب جَو میں شامل سلوبل اور نان سلوبل فائبر خوراک کو ہضم کرنے اور فُضلے کی مقدار بڑھا کر اُسے خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور ڈائریا اور قبض کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید ثابت ہوتی ہے اور الیکٹرولیٹس کا بیلنس ٹھیک کر کے نظام میں موجود انفیکشن کو ختم کرتا ہے۔
نمبر 4 وزن کم کرتا ہے
بڑھے ہُوئے وزن کو کم کرنے لیے آب جَو اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میں دو قسم کی فائبر موجود ہوتی ہے اور یہ فائبر ہمارے معدے کو بھرا رکھتی ہے جس سے ہم بار بار بھوک لگنے کی شکایت سے بچے رہتے ہیں ، یہ ہمارے جسم کی چربی کو پگھلاتی ہے اور خوراک کو جلد ہضم کرتی ہے۔
نمبر 5 کولیسٹرال اور بلڈ شوگر کنٹرول کرتا ہے
آب جَو میں شامل فائبر اور بیٹا گلوکین بڑھے ہُوئے کولیسٹرال کو کم کرنے کے علاوہ خوراک سے شوگر کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے اور ٹائپ 2 کے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
آب جَو میں ایسے کیمیا شامل ہیں جو ہمارے جسم کے درجہ حرارت کونارمل کرتے ہیں اور ہمارے دل کو مضبوط اور توانا کرتے ہیں۔
نمبر 5 غم اور اُداسی دُور کرتا ہے
جسم میں غم اور اُداسی پیدا کرنے والے ہارمونز کی مقدار بڑھنے کی صورت میں ہم ذہنی تناؤ اور پریشانی جیسی بیماریوں میں مُبتلا ہوتے ہیں، آب جَو ان بڑھے ہُوئے ہارمونز کو کنٹرول کرتا ہے اور ہماری طبیعت کو خُشگوار بناتا ہے۔
نمبر 6 جسم میں بیماریوں سے لڑنے کی قوت پیدا کرتا ہے
اگر ہم جَو کے پانی کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں تو آب جَو میں شامل قُدرتی اینٹی آکسائیڈینٹس اور نیوٹریشنز ہمارے جسم کی قُوت مدافعت کو مضبوط کرتے ہیں اور اُسے بیماریوں سے لڑنے کی قُوت عطا کرتے ہیں اور جراثیموں کو انفیکشن پیدا نہیں کرنے دیتے ۔
نمبر 7 ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتا ہے
آب جَو میں شامل وٹامنز اورمنرلز خاص طور پر مگینشیم ، فاسفورس، کیلشیم اور کاپر وغیرہ ہماری ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جَو کے جُوس میں دُودھ سے 11 گُنا زیادہ کیلشیم ہوتی ہے جو ہماری ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید ہے۔
نمبر8 حاملہ خواتین کے انتہائی مُفید ہے
آب جَو کے طاقتور اجزا حاملہ خواتین کی صحت پر انتہائی اچھے اثرات پیدا کرتے ہیں یہ جہاں خوراک کو جلد ہضم کر دیتا ہے وہاں حاملہ خواتین میں نہار مُنہ طبیعت کی خرابی پیدا نہیں ہونے دیتا اور اُن کا مُوڈ خوشگوار رکھتا ہے جو کہ ماں اور پیدا ہونے والے بچے دونوں کے لیے ہی انتہائی ضروری ہے۔
نمبر 9 انیمیا میں انتہائی مُفید ہے
جسم میں خُون کی کمی یعنی انیمیا ایک عام بیماری ہے جو خواتین اور مردوں اور بچوں سب کو متاثر کرتی ہےاور اس بیماری کے پیدا ہونے کی بڑی وجہ جسم میں آئرن اور وٹامن بی کی کمی ہے۔
آب جَو میں آئرن اور وٹامن بی 12 کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ جہاں خون کی صفائی کرتا ہے وہاں خون کی پیداوار بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
نمبر 10 جلد کے لیے انتہائی مُفید ہے
آب جَو میں شامل زنک ہماری جلد کے زخموں کو جلد بھرنے میں انتہائی کارآمد منرل ہے اور اس میں شامل سلینیم ہماری جلد کی لچک بہتر بناتا ہے اور جلد کو صحت مند اور جوان رکھتا ہے اور چونکہ آب جَو میں اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں ہوتی ہیں لہذا اگر اس کے پانی کو چہرے پر لگایا جائے تو یہ جہاں چہرے کے داغ دھبے اور کیل مہاسے ختم کرنے میں مدد کرتا ہے وہاں رنگت کو صاف بناتا ہے اور گورا کرتا ہے۔
نمبر 11 بالوں کو صحت مند اور لمبا کرتا ہے
آب جَو میں شامل آئرن اور کاپر جہاں انیمیا کو ٹھیک کرتے ہیں وہاں یہ خون کے سُرخ ذرات میں اضافہ کرتے ہیں جس سے بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے یہ ہمارے جسم میں ایک کیمیا میلانین پیدا کرتا ہے جو بالوں کی اُڑی ہُوئی رنگت کو ٹھیک کر کے بالوں کا قُدرتی رنگ واپس لیکر آتا ہے ۔
آب جَو بنانے کا طریقہ
ابن القیوم کے مُطابق جَو کی مقدار سے پانچ گُنا زیادہ مقدار پانی کی لیکر اس پانی میں جَو بگھو دیں اور پھر اسے پکائیں حتیٰ کے پانی کی مقدار تین گُنا رہ جائے اور پھر استعمال کریں۔
فردوس الحکمت میں لکھا ہے کہ جَو کی مقدار سے 15 گُنا زیادہ پانی ڈالیں اور پھر اس کو پکائیں حتٰی کے پانی کی مقدار 66.7 فیصد رہ جائے پھر استعمال کریں۔
برصغیر پاک و ہند میں استعمال ہونے والا صدیوں پُرانا طریقہ
جَو ¼ کپ لیکر اس میں چار کپ پانی ڈالیں اور اسے جوش آنے تک پکائیں پھر اس میں ایک چُٹکی نمک شامل کریں اور دھیمی آنچ پر آدھا گھنٹا پکنے دیں اور تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد چمچ سے پانی کو ہلائیں اور جَو کو دبائیں تاکہ اُس کے تمام اجزا پانی میں شامل ہوجائیں پھر اسے آنچ سے اُتار کر چھان کراس میں تھوڑا سا شہد اور لیموں شامل کریں اور ٹھنڈا کر کے پی لیں۔
نوٹ: آپ آب جَو میں دارچینی، ادرک، اور زیرہ وغیرہ بھی شامل کرکے اس کی افادیت اور ذائقے میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
آب جَو کے فائدے حاصل کرنے کے لیے اسے روزانہ استعمال کریں۔
Leave a Reply