غافل حکمران
ایک مسافر رات کو سڑک کے کنارے سو گیا۔ چور اس کا سامان لے اڑے، بیدار ہوا تو سامان نہ پا کر روتا پیٹتا بادشاہ کے پاس گیا۔ بادشاہ اس کی بات سن کر بولا:
“تو بڑا بے وقوف ہے، سڑک کے کنارے، غافل ہوکر سو گیا”
اس نے جواب دیا:
“حضور میرا خیال تھا کہ آپ جاگ رہے ہیں، کیونکہ جب رعایا سوتی ہے تو حکمران بیدار رہتا ہے”۔
ہمارے اکابر میں تو ایسی مثالوں کے انبار ہیں، جہاں رعایا سوتی تھی اور حکمران جاگتے تھے۔
ذرا آج سے موازنہ کیجئے۔۔۔۔۔ عوام کی نیند حرام کر کے حکمران محوِ استراحت ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہاں ایک مالک آج بھی ہے، کہ بندہ سوئے یا جاگے، وہ اس کی حفاظت کو موجود ہے۔۔۔۔۔۔۔ بس خود کو اس ربِ کائنات کا بندہ بنانے کی دیر ہے۔
Leave a Reply