بادشاہ کی اپنی بیوی سے محبت
سبکتگین بادشاہ اپنی ایک بیوی سے بہت زیادہ محبت کرتا تھا۔ ایک مرتبہ اس کی دوسری بیویوں نے اس سے کہا کہ آپ فلاں بیوی سے زیادہ محبت رکھتے ہو حالانکہ حسن میں ہم اس سے زیادہ ہیں، سمجھداری میں بھی ہم اس سے زیادہ ہیں، آخر اس میں ایسی کون سی خاص بات ہے کہ تم ہم سب سے زیادہ اسے پسند کرتے ہو؟
بادشاہ نے کہا؛ “اچھا میں کبھی اس بات کا جواب آپ کو دے دوں گا۔” کافی عرصہ گزر گیا، کسی نے اس بات کو نہ دہرایا، اس کی بیویاں یہ بات بھول گئیں ..!
ایک دن سبکتگین اپنے گھر میں بیٹھا تھا کہ اس نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آج تمام بیویوں کو اچھے اچھے انعامات سے نوازوں۔
وہ یہ سن کر خوش ہوگئیں کہ آج ہمیں شاہی خزانے سے انعام ملے گا، صحن میں سونے چاندی کے ڈھیر لگا دیئے گئے، بادشاہ نے کہا کہ اس میں جس بیوی کو جو چیز زیادہ پسند ہے وہ دوڑ کر اس پہ ہاتھ رکھے وہ چیز اس کی ہو جائے گی۔
چنانچہ جس وقت میں اشارہ کروں تم اپنی پسند کی چیز پر ہاتھ رکھ دینا۔ بیویاں تیار ہوگئیں، اور انہوں نے اپنی اپنی چیزوں پر نگاہیں جما لیں۔ جیسے ہی بادشاہ نے اشارہ کیا سب بیویوں نے دوڑ کر اپنی اپنی پسند کی چیز پر ہاتھ رکھ دیا۔
لیکن! وہ بیوی جس سے اس کو زیادہ محبت تھی وہ اپنی جگہ کھڑی رہی۔ سب بیویاں اس کی طرف دیکھ کر ہنسنے لگیں اور کہا کہ بادشاہ سلامت !” ہم کہتے تھے نا کہ یہ بے وقوف ہے اور آج اس کے عقل کی کمی کھل کر سامنے آ گئی، یہ تو بس سوچتی ہی رہی لہٰذا آج اس کو کچھ نہیں ملنے والا۔”
بادشاہ نے اس سے پوچھا: “اے اللہ کی بندی! تم نے کسی چیز پر ہاتھ کیوں نہیں رکھا؟
وہ کہنے لگی: بادشاہ سلامت! “میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ آپ نے یہ کہا ہے نا کہ جو جس چیز پر ہاتھ رکھے گا وہ اسی کی ہوجائے گی ۔ “بادشاہ نے کہا: “ہاں، یہ ہی تو میں نے کہا تھا ۔”
اس نے یہ تصدیق سنی تو آگے بڑھی اور بادشاہ کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر بولی، “بادشاہ سلامت مجھے تو آپ چاہئیں، جب آپ میرے ہوگے تو پھر سارا خزانہ میرا ہوگیا۔”
بادشاہ نے اس کی یہ بات سنی تو باقی بیویوں سے کہا: “دیکھو اس کی اسی عقل مندی اور محبت کی وجہ سے میں اس سے زیادہ محبت رکھتا ہوں.”
اسی طرح جب انسان محبت الٰہی کو تھام لیتا ہے تو کائنات کی چیزیں اس کے لئے مسخر ہوجاتی ہیں ۔۔۔!
Leave a Reply