بیوی
اپنی بیوی کے ماں باپ کی کبھی برائ مت کرنا کیوں کہ اس سے دل کو تکلیف پہنچتی اور بیوی کے سامنے کسی لڑکی کی تعریفیں نہ کریں
کسی کی بہن، کسی کی بیٹی، کسی کی پوتی، کسی کی نواسی، کسی کی بھتیجی، کسی کی بھانجی وہ آپ کی بیوی بن گئ۔ یہ خاص رحمت ہے۔ پراۓ اپنے ہوگۓ۔ اور بیوی کسے کہتے ہیں کہ اسکے پاس پہنچ کر سارے غم دور ہوجایئں۔ اس میں ایسی رحمتیں ہوں۔ اس میں ایسے کمالات ہوں۔ اس میں ایسی خوشبو ہو۔ وہ ایسی پیار و محبت کا پیکر ہو۔ آپ کی تسلی کا سامان ہو۔ دنیا میں آپ گھوم پھر کر تھک تھکا کر جب گھر آیئں تو آپکو راحت اور سکون پہنچاۓ۔ اسکو بیوی کہتے ہیں۔
جوانی میں پیار ہونا چاہیۓ۔ وہ اسکی پیاری ہو یہ اسکا پیارا ہو تو پھر بڑھاپے میں ایک دوسرے کے ساتھ مہربانی ہوگی میری بات یاد رکھنا۔ اور اگر جوانی میں پیار نہ ہو تو بڑھاپے میں بیزاری ہوگی۔ ظاہر ہے یہ اللہ کا تخلیقی نظام ہے۔
علماء دین نے لکھا ہے کہ خاتون شوہر سے مطالبات نہ کرے۔ اس سے بدمزگی پیدا ہوتی ہے اور شوہر بھی ایسے سوالات نہ ڈالے جسکا نتیجہ بدمزگی ہو۔ مثلاً بیوی کے سامنے کسی اور کی تعریفیں کرنا تو وہ سمجھے گی کہ یہ کہیں اور مائل ہے۔ اس سے گھروں کا نظام خراب ہوتا ہے۔ اگر آپ کی بیوی کسی دوسرے مرد کی تعریف کرے تو آپ کیسے برداشت کریں گے۔ اپنے بارے میں بھی احتیاط کرو۔
اپنی بیوی کے ماں باپ کی کبھی برائ مت کرنا کیوں کہ اس سے دل کو تکلیف پہنچتی ہےگھر آباد رہے گا۔ کہا کرو کہ تیری جیسی خوبصورت میں نے نہیں دیکھی۔ بس تو ہی ہے جو حوروں سے بھی بڑھ کر ہے۔ بھلے آپکی بیوی گنجی کڑیچی پڑیچی ہو لیکن اسکو کہو تم خوبصورت ہو۔
اگر تم دوسری شادی کا ارادہ بھی رکھتے ہو تو بیوقوف پہلے سے بیوی کو کیوں بتاتے ہو۔ اسکو کہو بھلا کیا تیرے ہوتے ہوۓ کوئ آسکتی ہے ؟ دوسری شادی آپکی ضرورت ہوگی لیکن اسکا دل دکھانا کوئ ضرورت نہیں ہے۔ اسکا دل روشن کرنا اسے خوش رکھنا۔ جسکا گھر پرسکون ہو اسکی زندگی پرسکون ہوگی اور جو گھر کی طرف سے غمزدہ ہو وہ ہر جگہ غمگین نظر آۓ گا۔
عورت میں بڑے کمالات ہوتے ہیں اگر صحیح عورت ہو۔ دوست کی طرح تسلی دیتی ہے۔ ماں کی طرح نصیحت کرتی ہے۔ خادم کی طرح خدمت کرتی ہے۔ اور خدمت بھی کتنے اقسام کی ہیں۔ کھانا پکانا، گھر صاف کرنا، کپڑے صحیح رکھنا۔ گھر کی حفاظت کرنا، گھر میں ہر چیز درست جگہ پر رکھنا۔ یہ کام بانٹا جاۓ تو پندرہ بیس آدمیوں کا کام ایک عورت کرتی ہے تو اسکی خدمات کا صلہ شکریہ پیار اور محبت سے دینا چاہیے۔
رب تعالی عمل کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین…
Leave a Reply