منہ اور زبان کے چھالوں سے ہمیشہ کے لیے نجات ! منہ کے چھالوں کا منٹوں میں علاج! سو فیصد رزلٹ کے ساتھ !

آج میں میں آپ کو جو ٹپ بتانے جا رہا ہوں وہ منہ کے چھالوں کے لیے ہے اکثر زبان کے اوپر اور ہونٹوں کے اندر چھالے بن جاتے ہیں ٹھیک ہے؟ اور یہ والے چھالے مرد و عورتوں سب ہی میں ہوتے ہیں چھوٹے بڑے سب ہی میں یہ چھالے ہو جا تے ہیں زیاد ہ تر تو معدے کی تیزابیت کی وجہ سے یہ مسئلہ ہوتا ہے

یا پھر قبض ہو اس کی وجہ سے ٹھیک ہے؟ تو مسئلہ کوئی سا بھی کسی بھی وجہ سے منہ میں چھالے بن رہے ہوں زبان کے اوپر ہوں ہونٹوں کے اوپر ہوں تو سب کے لیے یہ جو ٹپ ہے یہ مفید ہے تو آپ نے اس ٹپ کو استعمال کر کے اس سے بھرپور فائدہ اٹھا نا ہے۔ انشاء اللہ آپ کے چھالے جو ہیں یہ ختم ہو جا ئیں گے تو اس کے لیے جو چیزیں ہمیں چاہییں

وہ ہیں ان میں سے پہلے نمبر پر طبا شیر بیس گرام کنول گھٹا بیس گرام اور چھوٹی الا ئچی دس گرام۔ان تمام کو آپ نے پیس لینا ہے اور مکس کر کے رکھ لینا ہے دن میں تین دفعہ صبح دوپہر شام کھانا کھانے کے بیس منٹ بعد تیس منٹ بعد اس کا آدھا چائے والا چمچ جو ہے وہ آپ نے پانی کے ساتھ استعمال کر نا ہے آدھا چائے والا چمچ پانی کے ساتھ استعمال کر نا ہے تو انشاء اللہ ایک سے دو دن کے استعمال سے آپ کے منہ کے جو چھالے ہیں یہ ختم ہو جا ئیں گے۔ یہ جو چھالے ہیں یہ ختم ہوں آپ اس کو چھوڑ دیں ایسا آپ نے بالکل نہیں کر نا۔ چھالے ختم ہونے کے بعد بھی آپ نے اس کو لگا تے رہنا ہے استعمال کر تے رہنا ہے ٹھیک ہے؟ تو کم از کم دس پندرہ دن یہ والی ٹپ استعمال کر نی ہے تو انشاء اللہ کبھی آپ کے منہ میں چھالے نہیں بنیں گے اس کے ساتھ کولڈ ڈرنک چائے یہ بالکل نہیں پینی چاول نہیں کھانے مرغا تلی ہوئی چیزیں مرغن چیزیں ان سے آپ نے پر ہیز کر نا ہے تو اگر قبض کی وجہ سے یہ چھالے بن رہے ہیں

تو آپ نے کوشش کرنی ہیں کہ ایسی چیزیں جو قبض پیدا کر تی ہیں ان سے آپ نے پر ہیز کر نا ہے وہ آپ نے نہیں کھانی پانی اور دودھ کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر نا ہے۔ جیسا کہ ہم سب ہی اس بات سے بہت ہی اچھے سے واقف ہیں کہ ہمارے منہ میں اگر چھالے بن آ ئیں تو اس سے بہت ہی زیادہ تکلیف کو سا منا کر نا پڑتا ہے تو اس تکلیف سے بچنے کے لیے اس نسخے کا آپ باقاعدگی سے استعمال کر یں اور اس نسخے کو آپ نے دس یا پندرہ دن استعمال کر نا ہے پھر زندگی میں انشاء اللہ کبھی بھی چھالے نہیں نکلیں گے۔ اور آپ صحت مند رہیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *