شادی کے بعد لڑکی جب پہلی بار گھر آتی ہے تو ماں اس کی یہ چیزدیکھ کرسمجھ جاتی ہےکہ
بیٹیاں ماں باپ کے دل کا سکون اور ان کے گھر کی رونق ہوتی ہیں جو اپنی سار ی زندگی دونوں گھروں کو سنوارنے میں گزار دیتی ہے۔ اگر آپ کا بیٹا آوارہ یا بگڑا ہوا ہے تو اس کی تربیت کرنا آپ کی ذمہ داری ہے بجائے اس کی شادی کرکے کسی کی بیٹی کی زندگی خراب کرنے کے ۔ کیونکہ بیٹیاں بہت نازک ہوتی ہیں ۔ آوارہ لڑکے ٹھیک کرنے کی ورکشاپ نہیں ہوتیں۔
بیٹی کو بیاہتے وقت صاف بتا دیں۔کہ اگر شوہر زندگی کا اچھا ساتھی ثابت نہ ہو تو واپسی کا راستہ ہمیشہ کھلا ہوا ہے ۔ ہم آپ کی شادی کررہے ہیں نا کہ دفن ۔۔بہادر مرد اپنے فیصلوں میں ہمیشہ اپنی بیوی کو ساتھ لے کر چلے گا جبکہ بزدل مرد بیوی کی زبان بند کرو ا کر خود کو بہادر سمجھے گا۔ کہتے ہیں کہ ایک تعلیم یافتہ سلجھی ہوئی عورت پوری نسل کو سنوارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بیٹیاں ماں باپ کے گھر میں خوشی جبکہ شوہر کے گھر میں خو د کو محفوظ تصور کرتی ہے۔ جب ایک لڑکی شادی کے بعد چھوٹی چھوٹی باتوں پرہنسنا بند کردے تو سمجھ لیں کہ اس کی شادی شدہ زندگی کا اصل امتحان شروع ہوچکا ہے۔ شادی شدہ لڑکیاں اپنے گھر میں جتنی بھی امیر ہوں ماں باپ کے گھر سے ملنے والے چھوٹے سے تحفے پر بھی خوشی سے نہاں ہوجاتی ہیں۔ شادی کے بعد لڑکی جب پہلی بار اپنی ماں کے گھر آتی ہے۔
تو ماں اس کے چہرے کو دیکھ کر ہی سمجھ جاتی ہے۔ کہ وہ اپنے شوہر سے مطمئن ہے کہ نہیں۔ زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آتا ہےجب انسان کے پاس دنیا کی ساری خوشیاں ہوتی ہیں پر وہ خوش نہیں ہوتا۔ کبھی کبھی آپ کو بڑا مان ہوتا ہے کسی پر یہ بندہ مجھے ضرور سمجھے گا، کوئی سمجھے نہ سمجھے اور پھر وہی آپ کو سب سے زیادہ غلط سمجھ لیتا ہے۔ زندگی میں کوئی شخص ایسا ہونا چاہیے جس پر آپ اعتبار کرسکیں۔ جب آپ لڑکھڑائیں تو سہارہ دے سکے ، گریں تو اٹھا سکے ۔ اور جب آپ ہمت ہار رہے ہوں تو آپ کی ہمت بندھائے ۔ خوشی میں آپ کا ساتھ دے ۔ آپ کے ساتھ خوشی منائے۔ اور غم میں کبھی آپ کو تنہاء نہ چھوڑے ۔ اگر بدقسمتی سے آپ کو کوئی ایسا شخص میسر نہیں۔ تو آپ کسی کے لیے ایسا شخص بن جائیں ۔ شاید آپ کے نصیب کسی کا مسیحا بننا لکھا ہو۔ ایک شخص سے محبت انسا ن کو کتنا مجبور کردیتی ہے۔ میں نے زندگی میں کسی کی پرواہ نہیں کی اب اس شخص کی پرواہ کی ہے تو مجھے احساس ہوا ہے کہ محبت کرنے کے بعد انسان کو کتنا جھکنا پڑتا ہے صرف اس خوف سے کہ کہیں دوسرا آپ کو چھوڑ نہ دے
Leave a Reply