ایک شادی شدہ آدمی ز ن ا کیوں کر تا ہے؟
آج ہم آپ کو بتائیں گے آج کا جو ہمارا موضوع ہے کہ آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ ایک شادی شدہ آدمی جو ہے وہ ز ن ا کیوں کر تا ہے وہ اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورتوں کی طرف کیوں مائل ہو تا ہے تو آج یہ باتیں آپ کے لیے بہت خاص ہونے والی ہیں۔ خواتین و حضرات مر د و عورت نے اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک جسمانی ملاپ رکھا ہے مرد کو عورت کی ضروت ہے
اور عورت کو مرد کی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے اللہ تبارک وتعالیٰ نے نکاح جیسے پاکیزہ رشتے کا انتخاب بتایا ہے کہ آپ نکاح کر لیجئے نکاح نبی پاک ﷺ کی سنت ہے اور نکاح کرنے سے ہمارا جو ایمان ہے وہ آدھا مکمل ہو جا تا ہے تو نکاح کیجئے اور ز ن ا سے بچئیے۔ کیونکہ ز ن ا جو ہے یہ ایک بہت بڑا گ ن ا ہ ہے کیونکہ اگر آپ اپنی اس ضرورت کو نکاح کے علاوہ پورا کر تے ہیں تو وہ کام ز ن ا کے زمرے میں آتا ہے
کہا جا تا ہے کہ ز ن ا ایک قرض ہے پاک دامن رہو تمہاری عورتیں بھی پاک دامن رہیں گی۔ بے شک ز ن ا قرض ہے اگر تو نے یہ قرض لیا تو ادائیگی تیرے گھر والے ماں بہن بیوی یا بیٹی سے ہو گی اے ابنِ آدم اگر عقل مند ہو تو سمجھ لے پس جو ز ن ا کر تا ہے وہ اپنے گھر کی طرف راستہ دیتا ہے۔
ایک شخص حضرت علی ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا اے اللہ کے شیر میں ایک سوال لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میری جو بیوی ہے وہ شادی سے پہلے مجھے جتنی پیاری لگتی تھی جتنی مجھے وہ حسین لگتی تھی شادی کے بعد وہ بات نہیں رہی ہے مجھے میری جو بیوی ہے وہ اچھی نہیں لگتی ہے ایسی کیا بات ہے کہ میرا جو ذہن ہے وہ دوسری عورتوں کی طرف جا تا ہے
تو حضرت علی ؓ نے بتا یا کہ یہ دنیا کا قانون ہے کہ جو چیز انسان کو نہیں ملتی جس کے بارے میں وہ سوچتا رہتا ہے وہی اس کے لیے اہم ہو تی ہے اور جو چیز اس کے پاس موجود ہے اس چیز کو وہ خاص نہیں سمجھتا ہے اور اس میں جو قصور ہے وہ تمہاری بیوی کا نہیں ہے بلکہ اس میں قصور تمہاری سوچ کا ہے کیونکہ تم اپنی سوچ کے اس ترازو میں ہر چیز کو عام سمجھ رہے ہو
اور تم ایسے گ ن ا ہ وں میں مبتلا ہو رہے ہو تم اللہ تبارک وتعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرو کہ اللہ پاک تمہیں ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا ہے جو تمہاری نعمتوں سے محروم ہیں جن کے پاس وہ نعمتیں میسر نہیں ہیں تو اس شخص نے حضرت علی ؓ سے کہا کہ آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیں
کوئی ایسا بتائیں کہ میری جو بیوی ہے وہ مجھے اچھی لگنا شروع ہو جا ئے تو حضرت علی ؓ نے فر ما یا کہ تم یہ سمجھ لو کہ اپنے اندر یہ سوچ پیدا کر لو کہ تمہاری جو بیوی ہے وہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی طرف سے تمہارے لیے انتخاب ہے اور قدرت کے کسی بھی کام میں پچھتاوا نہیں ہے اس کے ہر کام میں بہتری ہو تی ہے تو پھر دیکھنا کہ تمہیں اپنی بیوی سے محبت ہو گی۔
Leave a Reply