دس گنہگار عورتیں؟جو کبھی خوش نہیں رہ سکتیں؟ان سے بچ کررہو

دس گن اہ گار عورتیں: بے پردہ ، تیز زبان والی ، ہر وقت م و ت مانگنے والی ، دین کا مذاق اڑانے والی ، چغل خور، احسان جتلانے والی ، شو ہر کی نافرمان، غیبت کرنے والی ، بال کھول کر چلنے والی ، بغیر ضرورت کے گھر سے نکلنے والی ۔ ہر انسان نے ایک نقاب پہنا ہوا ہے۔ کچھ لوگوں کا یہ نقاب اللہ تعالیٰ دنیا ہی میں اتار دیتا ہے۔ جب کہ کچھ لوگوں کو مہلت دیتا ہے تاکہ وہ ت وبہ کرلیں۔ ایک مرد کا خواب ہوتا ہے کہ اسے ایک پرفیکٹ بیوی ملے ، اور ایک عورت چاہتی ہے ۔ اسے پرفیکٹ شوہر ملے مگر وہ یہ نہیں سمجھتے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ایک دوسرے کو مکمل کرنے کےلیے بنایا ہے۔

۔ عورت کو بدکردار کہنے والا مرد تنہائی میں جب ہوس پوری کرتنی ہوتو پاؤں تک چو متا ہے۔ مرد ظالم ہوتا ہے مرد حاکم ہوتا ہے۔ مرد خود کو عورت کا خدا سمجھتا ہے۔ ایسے کتنے ہی جملے ہم کتنی آسانی سے کہہ دیتے ہیں۔ مگر کبھی سوچا ہے۔ کہ مرد کس قسر مشقت کرتا ہے ۔ اپنی عورت کا سائبان بننے کے لیے اسے معاشرے کی سرد گرم سے بچاکر رکھتا ہے اپنا آپ مارتا ہے کماتا ہے۔ اور اس پیسے سے اپنی عورت کیلئے دنیا کی ہر سہولت خریدتا ہے قدر کریں اس کی جس کی وجہ سے آپ ایک محفو ظ چھت تلے بیٹھ کر ایک آسائش بھر ی زندگی گزار رہی ہیں۔ لڑکے نے اپنے بابا سے پوچھا بابا مرد کوکیسے پتا چلے اس کا کردار کیسا ہے کیونکہ کوئی شخص خود کو غلط نہیں کہتا بابا نے کہا جب تمہاری خواہش ہو کہ تمہاری بیٹی بہن کو تم جیسا مرد ملے تو سمجھ جاؤ تم حق پر ہو ورنہ خود کو سد ھار لو۔ افسوس لوگ چلے جاتے ہیں زندگی سے لیکن بچھڑتے ہوئے یادوں کو تالے لگانا بھول جاتے ہیں۔ بچھڑنے والے بچھڑجاتے ہیں۔ لیکن اپنے پیچھو ایک نشان رقم کر جاتے ہیں اور ان نشانوں کو مٹانا ہرگز کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔

جب کوئی مرد کسی عورت کے لیے روتا ہے تو سمجھ لیں وہ کسی اور سے محبت نہیں کرسکتا ۔ محبت کے لیے ایسے لوگوں ڈ ھو نڈیں جن کے ماضی نے انہیں توڑ دیا ہو جن کی خواہشیں دم توڑ چکی ہوں ، جو جینا بھول چکے ہو۔ وہی لوگ زندگی کی حقیقت سمجھتے ہیں وہی جانتے ہیں کہ درد کیا ہوتا ہے ایسے لوگ کبھی بھی کسی کے جذبات سے نہیں کھیلتے ۔ مرد بھی عجیب ہے محبت عورت کا جسم دیکھ کر کرتا ہے عورت بھی عجیب ہے جسم دیکھ کر مرد سے عزت کی امید رکھتی ہے۔ مرد کو کمانے کے قابل اس کے والدین بناتے ہیں مگر حق اس کی کمائی پربیوی صرف اپنا حق سمجھتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *