نبی کریم ﷺ نے اس قسم کا لہسن اور پیاز کھانے سے کیوں منع فرمایا ہے؟پڑھئیے ایک سبق آمو ز تحریر
ہمارے ہاں کچا پیاز اور لہسن عام کھانے کی ترغیب دی جاتی ۔اور اسکے طبی فوائد بتاکر لوگوں میں اشتیاق پید اکیا جاتا ہے ۔اگرچہ یہ چیزیں حلال ہیں ۔لیکن اسلام میں کچے پیاز اور لہسن کو کھانے سے منع فرمایا گیا ۔اس سے انسانوں کے ساتھ ساتھ فرشتوں کو بھی تکلیف پہنچتی ہے۔تاہم اسکو پکا کر کھالیا جائے تو منع نہیں کیا جاتا۔علمائے دین کا کہناہے کہ لہسناورپیازکچا کھانا بدبو کی وجہ سے منع فرمایا گیا ہے۔کیونکہ رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر اس کام سے روکا ہے۔ جو نظافت و نفاست کے خلافہو۔سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں۔
کہ ’’نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ خیبر کے دوران فرمایا کہ جو اس درخت یعنی لہسن سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے‘‘۔بخاری شریف اور مسلم میں لہسن پیاز کچا کھانے کے حوالے سے متعدد احادیث موجود ہیں۔جس میں حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بہت سی باتیں بتائیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے مجھے یاد ہے کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں جس شخص کے منہ سے ان کی بدبو آتی آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے حکم دیتے کہ وہ مسجد سے نکل کر بقیع کے قبرستان کی طرف چلا جائے۔ لہٰذا جو شخص انہیں کھانا چاہے وہ انہیں پکا کر ان کی بو ختم کر دے۔‘‘ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں حضور نبی اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیاز اور گندنا کھانے سے منع فرمایا۔
Leave a Reply