یہ واقعہ ایک سعودی نوجوان کا ہے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یہ واقعہ ایک سعودی نوجوان کا ہے،یہ اپنی زندگی سے مطمئن نہیں تھا،اس کی تنخواہ صرف چار ہزار ریال تھی،شادی شدہ ہونے کی وجہ سے اس کے اخراجات اس کی تنخواہ سے کہیں زیادہ تھے،مہینہ ختم ہونے سے پہلے ہی اس کی تنخواہ ختم ہو جاتی اور اسے قرض لینا پڑتا۔ جس طرح ان کی مالی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا رہا، اور وہ ہر روز قرض کی دلدل میں پھنسا جارہا تھا۔
اب اسے یقین ہو گیا کہ اس کی زندگی ایسی ہی گزرے گی، حالانکہ اس کی بیوی اس کی مالی حالت کا پورا پورا خیال کرتی تھی اور جتنا گزارا کر سکتی تھی وہ اپنی پوری کوشش کر تھی۔ ایک دن وہ اپنے دوستوں کی محفل میں گیا، وہ آپ آر او سے اپنا وہی پرانا دوست مل گیا۔ وہ دوست بہت ہی صاحب رائے آدمی تھا۔ ایسا نے اپنا پورا حال سنایا۔ دوست نے کہا کہ آپ اس طرح کریں کے ہر مہینے کے آخر میں کچھ صدقہ دیا کریں۔ اس سعودی نوجوان نے حیرت سے کہا، مجھے گھر کے خرچے پورا کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں اور آپ خیرات کی بات کر رہے ہیں۔ وہ سعودی نوجوان کہتا ہے کہ جب میں گھر آیا تو اپنی بیوی کو سارا قصہ سنایا۔ بیوی نے جواب میں کہا کے عمل کرنے میں کیا حرج ہے ہوسکتا ہے اللہ جل شانہٗ اس سے رزق کے دروازے کھول دے۔ کہتا ہے کہ میں نے ہر مہینے کے آخر میں 30 ریال صدقے کیلئے مختص کر دیے اور ہر مہینے کے آخر میں ادا کرنا شروع کر دیا۔ سبحان اللہ ! قسم کھا کر کہتا ہوں میری تو حالت ہی بدل گئی، کہاں میں ہر وقت مالی ٹینشنوں میں اور سوچوں میں رہتا تھا
اور کہاں اب میری زندگی گویا پھول ہو گئی تھی ، ہلکی پھلکی آسان ،قرضوں کے باوجود میں خود کو آزاد محسوس کرتا تھا ایک ایسا ذہنی سکون تھا کہ کیا بتاوں۔پھر چند ماہ بعد میں نے اپنی زندگی کو سیٹ کرنا شروع کیا ، اپنی تنخواہ کو حصوں میں تقسیم کیا ، اور یوں ایسی برکت ہوئی جیسے پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی،میں حساب لگا لیا اور مجھے اندازہ ہو گیا کہ کتنی مدت میں اِنشاء اللہ قرضوں کے بوجھ سے میری جان چھوٹ جائے گی۔پھر اللہ جل شانہ نے ایک اور راستہ کھولا اور میں نے اپنے ایک عزیز کے ساتھ اس کے پراپرٹی ڈیلنگ کے کام میں حصہ لینا شروع کیا ، میں اسے گاہک لا کردیتا اور اس پر مجھے مناسب پرافٹ حاصل ہوتا۔الحمدللہ ! میں جب بھی کسی گاہک کے پاس جاتا وہ مجھے کسی دوسرے تک راہنمائی ضرور کرتا ۔میں یہاں پر بھی وہی عمل دوہراتا کہ مجھے جب بھی پرافٹ ملتا میں اس میں سے اللہ کے لیے صدقہ ضرور نکالتا۔اللہ کی قسم صدقہ کیا ہے؟ کوئی نہیں جانتا سوائے اس کے جس نے اسے آزمایا ہو۔صدقہ کرو، اور صبر سے چلو ، اللہ کا فضل سے خیر و برکتیں اپنی آنکھوں برستے دیکھو گے۔
Leave a Reply