گردوں کے ناکارہ ہونے کی وہ 5 علامات جنہیں جان کر آپ بڑے نقصان سے بچ سکتے ہیں
گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیروں کی طرح ہوتے ہیں جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرتے ہیں جبکہ یہ نمک، پوٹاشیم اور تیزابیت کی سطح کو بھی کنٹرول کرتے ہیں ۔ جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے ، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں ۔ گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں ۔ تاہم دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال گردوں کے امراض کے نتیجے میں موت کے خطرے کو ٹال سکتاہے ۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ۔ ڈربی رائل ہسپتال کی ایک تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی شدید کمی کے نتیجے میں گردے خون میں موجود زہریلے مواد کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور جمع ہونے والا فضلہ گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن جاتاہے ۔ ایسے افراد کی زندگی بچنے کا انحصار گردوں کی پیوندکاری پر ہوتا ہے ۔
تحقیق میں بتایا گیاکہ پانی کی کمی کودورکرنا گردوں کے امراض سے تحفظ دینے کا آسان طریقہ ہے ۔ خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد کو اس کا خیال رکھانا چاہیے ۔
تحقیق میں بتا یا گیاکہ اگر کسی شخص کو معمول سے کم پیشاب آرہاہو،قے ومتلی، معدے میں درد ، ذہنی الجھن اور چکر وغیرہ جیسی علامات کا سامنا ہو تو یہ گردوں کے امراض کی علامات ہو سکتی ہیں ۔
محققین کا کہنا تھا کہ گردوں کے امراض کے حوالے سے لوگوں میں شعور کو اُجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ امراض ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتے ہیں جس کی روک تھا م بہت آسان ہے ۔
Leave a Reply