ہوٹل پر بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے
ہوٹل پر بیٹھے ایک شخص نے دوسرے سے کہا یہ ہوٹل پر کام کرنے والا بچہ اتنا بیوقوف ہے کہ میں 500 اور 50 کا نوٹ رکھوں گا۔ تو یہ پچاس کا نوٹ ہی اٹھائے گا اور ساتھ ہی بچے کو آواز دی اور دو نوٹ سامنے رکھتے ہوئے بولا ان میں سے زیادہ پیسوں والا نوٹ اٹھا لو۔ بچے نے پچاس کا نوٹ اٹھا لیا دونوں نے قہقہہ لگایا۔
اور بچہ واپس اپنے کام میں لگ گیا پاس بیٹھے شخص نے ان دونوں کے جانے کے بعد بچے کو بلایا اور پوچھا تم اتنے بڑے ہو گٸے ہو۔ تم کو پچاس اور پانچ سو کے نوٹ میں فرق کا نہیں پتا؟ یہ سن کر بچہ مسکرایا اور بولا یہ آدمی اکثر کسی نہ کسی دوست کو میری بیوقوفی دکھا کر انجوائے کرنے کے لئے یہ کام کرتا ہے۔ اور میں پچاس کا نوٹ اٹھا لیتا ہوں، وہ خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے پچاس روپے مل جاتے ہیں۔ جس دن میں نے پانچ سو اٹھا لیا اس دن یہ کھیل بھی ختم ہو جائے گا اور میری آمدنی بھی ختم ہو جائے گی۔ زندگی بھی اس کھیل کی طرح ہی ہے ہر جگہ سمجھدار بننے کی ضرورت نہیں ہوتی جہاں سمجھدار بننے سے اپنی ہی خوشیاں متاثر ہوتی ہوں وہاں بیوقوف بن جانا ہی سمجھداری ہے۔ نوٹ اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے
Leave a Reply