گڑ کا استعمال اب آپ کریں زیادہ
جب تک چینی کا نام کسی نے نہیں سنا تھا اور بڑے پیمانے پر اس ی تیاری نہیں ہوتی ہ تھی اس سے پہلے لوگ خالص گڑ کا استعمال کرتے تھے ۔ جس کا زائدہ منفرد ہوتا تھا اور لوگوں میں بیماریاں بھی کم ہوتی تھی
ڈاکٹروں کے مطابق نیا گُڑ کف، دمہ، کھانسی، پیٹ کے کیڑے وغیرہ جیسے مختلف امراض کے لیے مفید ترین قرار دیا گیا ہے ۔ جب کہ گُڑ کا مزاج گرم اور دوسرے درجے میں ہیں جب کے پرانا گُڑ خشک مزاج کا ہوتا ہے ہے گڑ معدہ کو ٹھیک کرتا ہے۔ قبض دور کرتا اور گیس کی تکلیف ختم کرتا ہے ۔گُڑ میں کیروٹین ، نکوٹین ، تیزاب، وٹامن اے، وٹامن بی ون، وٹامن بی ٹو ، وٹامن سی کے ساتھ ساتھ آئرن اور فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔
شیرخواربچوں کی مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے کافی نہ ہوتا ہووہ صرف اتنا کریں کہ دودھ کے ساتھ سفید زیرے کا سفوف اور گُڑ صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے دودھ کی مقدار بڑھ جائے گی۔ حافظہ تیز کرنے اور یادداشت بڑھانے میں گُڑ کے حلوہ کا استعمال بہترین ثابت ہوا ہے۔
جن طلباء کو اسباق کے یاد رکھنے اور پڑھائی میں سبق یاد نہ رہنے کی شکایت ہو وہ طلبا جنھیں سبق یاد نہ ہوتا ہو انھیں صبح و شام گُڑکا حلوہ استعمال کرنا چاہیےگڑ میں موجود فولاد، انیمیا کو بھی ٹھیک کرتا ہے اور خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھاتا ہے۔ جسم کی قوت مدافعت مضبوط کرتا ہے۔ آرتھرائٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5گرام گڑ اور 5گرام ادرک کا پاؤڈر استعمال کریں۔
اس سے نہ صرف گھٹنے کے درد سے نجات ملے گی بلکہ سوجن بھی کم ہو گی۔ وقت گرم پانی کے ساتھ کھانے سے بواسیر سے تو چھٹکارہ ملتا ہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ انسانی بدن کو بے شمار دوسری بیماریوں جن میں پیٹ کی گیس ، پیٹ کی گڑگڑاہٹ ، سنگرہنی اور ہاتھ پاؤں کی سوجن اور کھانسی سے بھی نجات مل جاتی ہے
Leave a Reply