ایک بہن بیٹی کا خوبصورت میسج
اسکول میں تھی تو ایک لڑکے نے کہا کہ میری گرل فرینڈ بن جاؤ، کالج گئی تو کہا آئٹم بن جاؤ، یونیورسٹی گئی تو کہا پارٹ ٹائم پارٹنر بن جاؤ کسی نے یہ نہیں کہا کے میں تیرا مجازی خدا تم میری دلہن بن جاؤ، دھوپ میں چھاؤں بن جاؤ، میرے ایمان کی تکمیل بن جاؤ، میرے بچوں کی جنت کی نائکہ بن جاؤ، پہلا مدرسہ بن جاؤ
جس نے بھی بنانا چاہا کھلونا بنانا چاہا، کھیلنے کیلئے… دل بھلانے کیلئے… کپڑے اتارنے کیلئے…. ہوس کو سوارنے کیلئے…. گرم بخار سدھارنے کیلئے…. دل لبھانے کیلئے…. میں سوچتی رہ گئی کہ اسکی بھی تو بہن ہوگی. ہر عمل کا ردعمل بھی ہوتا ہے. تو کیا بھائی کا بدلہ بہن دیگی؟؟! میری ہم جنس دیگی؟؟! بھائی عزتوں کو اچھالتا رہیگا بہن بدلہ چکاتی رہیگی!!! لیکن پھر خیال آیا… نہیں نہیں… اسکی آنے والے وقتوں میں بیٹی ہوگی جس سے یہ بےانتہاء پیار اور محبت کرتا ہوگا، وہ معصوم جان سب قرض چکائی گی… باپ کے جوانی کے گناہ معاف کروائے گی پھر جب سوچتی کہ مردوں کے سارے گناہوں کو ہم لڑکیوں نے ہی کیوں اُتارنا ؟؟؟؟؟؟؟
لڑکیوں کی عزت کرو مبادہ کے قرض تمھاری بہن بیٹی کو اتارنا پڑے۔
Leave a Reply