اگر میں کپتان ہوتا تو جیتنے کے لئے گدھے کو بھی باپ بنا لیتا اور اس کھلاڑی کو ورلڈ کپ کے لئے ساتھ لے کر ہی جاتا۔۔ وسیم اکرم بابر پر برس پڑے
گزشتہ روز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں پاکستان کی زمبابوے سے شکست نے نہ صرف سیمی فائنل مرحلے میں ان کی قسمت شکوک میں ڈال دی بلکہ بیٹنگ یونٹ پر تنقید کو بھی ہوا دی جس سے ٹیم کافی عرصے سے نمٹ رہی ہے۔ ایشیا کپ 2022 کے بعد سے مڈل آرڈر بلے بازوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا ہوا ہے لیکن انگلینڈ کے خلاف سیریز اور سہ ملکی سیریز نے اس بات کو یقینی بنایا کہ میگا ایونٹ سے قبل اسکواڈ میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔
ٹورنامنٹ کے لیے روانگی سے قبل اس بات کی تصدیق ہو گئی تھی کہ بابر اعظم نے اسی ٹیم پر اپنا اعتماد برقرار رکھا ہے اور اس طرح انتظامیہ کو فخر زمان کو شامل کرنے کے علاوہ اسکواڈ میں تبدیلیاں کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کل کے میچ کے بعد اب اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حقیقت سے سب واقف ہیں کہ مڈل آرڈر قومی ٹیم کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔
وسیم نے ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کپتان ہوتے تو ورلڈ کپ 2022 کے اسکواڈ میں تجربہ کار بلے باز شعیب ملک کے انتخاب کو ترجیح دیتے اور ان کی شمولیت کے لیے جدوجہد کرتے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک اسی شو میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر اپنی ماہرانہ رائے بھی بتاتے ہیں۔ وسیم نے کہا کہ کپتان کو اپنی سلیکشن میں ذہین ہونا چاہیے اور اگر اسے اپنے کھلاڑی نہیں ملتے تو اسے ورلڈ کپ میں نہیں جانا چاہیے۔ “یہ گلیوں کی کرکٹ نہیں ہے جہاں آپ ان لوگوں کو ترجیح دیتے ہیں جن سے آپ کی دوستی ہے۔”
Leave a Reply