عورت کو محبت کم دوگے تو وہ گزارہ کر لے گی مگر ایک چیز نہ دوگے تو تڑپ کر مر جائے گی
! کہتے کسی بھی رشتے میں محبت میں جو جنون ہوتا ہے زیادہ سے زیادہ سات آٹھ ماہ تک قائم رھتا ہے پھر آہستہ آہستہ کم ہوناشروع ہو جاتا ہے ۔ بہت کم ایسے خوش نصیب ہوتے ہیں جن کے رشتے شروع سے لے کر آخر تک ایک ہی جذبے کے ساتھ سلامت رہتے ہے ورنہ تو لوگ اکتانا شروع کر دیتے ہیں ۔
عورت چاند جیسی نہیں ہونی چاہیے جسے ہر کوئی بے نقاب دیکھے بلکہ عورت تو سورج جیسی ہونی چاہیے جسے دیکھنے سے پہلے نظر جھک جائیں ۔زندگی میں جو ہم چاہتے ہیں وہ آسانی سے نہیں ماتالیکن زندگی کا سچ یہ ہے کہ ہم بھی وہی چاہتے ہیں جو آسان نہیں ہوتا ۔اس کی آواز سن کر مجھے پہلی بار اندازہ ہوا تھا کہ بعض آواز میں بھی جسم میں جان ڈال دیتی ہے ۔ کچھ لوگ سانسوں کی مانند ہوتے ہیں آتے رہے تو انسان زندہ رہتا ہے جو قدم روک لے تو انسان مر جاتا ہے ۔مشکلات ہمیشہ بہترین لو گوں کے حصے میں آتی ہے کیونکہ وہی اسے بہترین طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔
مسکراہٹ کی خوبصورتی یہ ہے کہ جب اسے نچوڑا جاۓ تو اس سے آنسو ٹپکنے لگیں ۔ عورت کو محبت کم بھی دوگے تو گزارہ کرلے گی لیکن اس سے عزت کم دو گے تو اندر ہی اندر مر جاۓ گی ۔جب انسان اپنے دکھ کو اپنے تک محدود کر لیتا ہے تو راستے بنتے چلے جاتے ھے رب کی طرف سے لیکن یہ بڑا ہی کٹھن عمل ہے ۔خود کو سب سے بہتر سمجھ لینا ایک ای پیاری ہے جو انسان کو کسی قابل نہیں چھوڑتی ۔
Leave a Reply