پاؤں میں ظاہر ہونے والی 10 علامات اوران کا مطلب
ایسا نہیں ہوتا کہ کوئی بھی بیماری فوری طور پر حملہ آور ہوجائے۔ بلکہ جب کوئی بیماری انسانی جسم پر حملہ آور ہونے لگتی ہے۔ تو چند چھوٹی چھوٹی علامتیں جسم کےمختلف حصوں پر ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ شوگر، تھائی رائیڈ ز کی عدم توازن اور دل کی بیشتر بیماریاں سب سے پہلے پاؤں پر ظاہر ہوتی ہیں۔ انشاءاللہ! آج آپ کو پاؤں پر ظاہر ہونے والی بیماریوں کی اقسام اور ان کی علامات کے متعلق تفصیل سے بتائیں گے ۔
یہ ممکنہ طور پر تھائی رائیڈ (سانس کی نالی کے قریب موجود غدود) میں مسائل کی علامت ہوسکتے ہیں خاص طور پر اس وقت جب پیروں کی نمی کا خیال رکھنا بھی بے کار ثابت ہو۔ جب تھائی رائیڈ غدود میں مسئلہ ہو تو وہ تھائی رائیڈ ہارمونز کو تیار کرنے سے قاصر ہوجاتا ہے جو کہ میٹابولک ریٹ، بلڈ پریشر، پٹھوں کی نشوونما اور اعصابی نظام وغیرہ کے لیے کام کرتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق تھائی رائیڈ کے مسائل کے نتیجے میں جلد انتہائی خشک ہوجاتی ہے
خاص طور پر پیروں کی جلد پھٹنے لگتی ہے اور حالت میں بہتری نہ آنے پر ڈاکٹر کا رخ کرنا ہی فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر پیروں کے انگوٹھوں پر موجود بال اچانک غائب ہوجائے تو یہ خ ون کی شریانوں کے امراض کی علامت ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے خ ون کی ناقص گردش کا اشارہ ملتا ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں پیروں میں بالوں کی نشوونما کم ہوجاتی ہے۔ یہ ذیابیطس کی علامت ہوسکتی ہے۔ طبی تحقیق رپورٹس کے مطابق کنٹرول سے باہر گلوکوز لیول اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے
اور خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس کے باعث خ ون پیروں تک پہنچ نہیں پاتا۔ اگر اس دوران پیروں میں کسی طرح کی چوٹ لگ جائے تو وہ مناسب طریقے سے بھر نہیں پاتا۔ طبی ماہرین کے مطابق زیادہ تر افراد میں ذیابیطس کی تشخیص ہی پیروں کے مسائل سے ہوتی ہے۔ یہ ناقص غذا کے استعمال کی نشاندہی کرنے والی علامت ہے کیونکہ آپ جو کھاتے ہیں اس کے اثرات انگوٹھے کے جوڑوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ سرخ گوش ت، مچھلی اور الکحل وغیرہ میں پائے جانے والا جز جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھا دیتا ہے
جس کے نتیجے میں پیر کے انگوٹھے سوج کر پھول سکتے ہیں جو انتہائی تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔ یہ دل کے انفیکشن کی علامت ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین طب کے مطابق خ ون کی شریانوں کو پہنچنے والے نقصان کے اثرات پیروں کے ناخنوں میں سامنے آتے ہیں۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ناخنوں کے نیچے ننھی رگوں کو خ ون کی چھوٹی رکاوٹوں سے نقصان پہنچتا ہے اور یہ دل کے اندرونی نظام میں انفیکشن کی علامت ہوتا ہے۔ یہ انفیکشن ہارٹ فیلیئر کا باعث بن سکتا ہے۔
یہ پھیپھڑوں کے کینسر یا امراض قلب کی علامت ہوسکتی ہے۔ پیروں کی انگلیوں کے سرے اس وقت پھول جاتے ہیں جب پھیپھڑوں کا کینسر ہو یا شدید انفیکشن ہو، امراض قلب وغیرہ بھی اس کا باعث بنتے ہیں۔ پھیپھڑوں کا کینسر اور امراض قلب شریانوں کی مزاحمت کو کم کرتے ہیں جس کے نتیجے میں ناخنوں اور انگلیوں میں خ ون کی روانی بڑھ جاتی ہے جس سے ٹشوز پھول جاتے ہیں۔ یہ خ ون کی کمی یا جلدی امراض کی علامت ہوسکتی ہے۔
چمچ کی ساخت کے ناخن یا انگلیاں جسم میں آئرن کی کمی کا عندیہ دیتی ہیں اور کئی بار یہ جلدی امراض کی بھی علامت ثابت ہوسکتی ہیں جو جسم کے قوت مدافعت کے خلیات پر حملہ آور ہو۔ پیروں کے ناخنوں کے اندر ایک گہری اور عمودی لائن جلدی کینسر کی علامت ہوسکتی ہے۔ یہ ایک سیاہ لائن ہوسکتی ہے جو ناخن کے شروع سے آخر تک سیدھ میں گئی ہوئی ہوتی ہے۔ ایسا ہونے کی صورت میں ڈاکٹر کو دکھا کر جاننا چاہئے کہ یہ فنگس تونہیں۔
Leave a Reply